وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے رحمدلی کا مظاہرہ تو ضرور کیا ہے تاہم مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہمارا کوئی دس سال کا معاہدہ نہیں ہوا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی برائے امورِ نوجوانان عثمان ڈار نے کہا کہ اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی رہبر کمیٹی ہمیں رابر (ڈکیت) محسوس ہوتی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ پر تنقید کرتے ہوئے عثمان ڈار نے کہا کہ پلان اے، بی اور پھر سی کی طرف جاتے ہوئے انہیں خیال آیا کہ اکبر ایس بابر نے بھی فارن فنڈنگ کی دیگ لگائی ہے تو سوچا کہ مل کر کھائیں گے۔
معاونِ خصوصی برائے امورِ نوجوانان عثمان ڈار نے کہا کہ حنیف عباسی فارن فنڈنگ کیس کو پہلے ہی سپریم کوٹ لے جاچکے تھے جہاں رسوائی کا سامنا ہوا۔ 23 میں سے 2 اکاؤنٹ ان کے اپنے نکل آئے۔
عثمان ڈار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر سوال اٹھایا کہ کمیشن اکبر ایس بابر کے دئیے گئے دستاویزات کی اسکروٹنی کیوں نہیں کرتا؟ جبکہ پی ٹی آئی کے رجسٹرڈ کارکن بیرونِ ملک موجود ہیں جن کی فیس آتی رہی جس کی فہرست دے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور (ن )لیگ خوفزدہ ہیں کہ موجودہ حکومت مؤثر کارکردگی دکھانے جارہی ہے، ہم مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ بتائے کہ وزیراعظم کو گھر کیوں بھیجنا چاہتی ہے، ایک کروڑ70لاکھ افراد نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا۔معاشی اشاریے بھی بہتری کی طرف جارہے ہیں، یہ لوگ خوفزدہ ہیں کہ حکومت کارکردگی دکھانے جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی اور ن لیگ حکومت کی کارکردگی سے خوفزدہ ہے،عثمان ڈار