سندھ میں غنڈا راج میں اضافہ حکومتی ناکامی ہے، جے یو آئی

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سیلاب متاثرین کی تاحال کیمپوں اور شاہراہوں پر موجودگی المیہ ہے۔ صوبے بھر میں غنڈا راج میں اضافہ حکومتی ناکامی ہے، سندھ کی تقسیم کی سازش کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل محمد اسلم غوری نے صوبائی نائب امیر مولانا عبدالکریم عابد کی رہائشگاہ پر قومی عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل مظہر راہوجو کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے صوبائی ناظم مالیات مولانا محمد غیاث، میڈیا کوآرڈینیٹر سندھ علامہ سمیع الحق سواتی، جبکہ عوامی تحریک کے مرکزی نائب صدر فرحان لاڑک، کراچی ڈویژن کے صدر جنرل اشفاق چنڑ و سیکریٹری جنرل منان شیخ شوکت تونیو و دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر قومی عوامی تحریک اور جے یوآئی کے ذمہ داران میں صوبے کو درپیش مختلف چیلنجز کیخلاف مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

روسی تیل خریدنا ہے یا نہیں؟ کیا حکومتی وزراء ایک دوسرے سے مشورہ بھی کرتے ہیں؟

جے یوآئی رہنماؤں محمد اسلم غوری اور مولانا عبدالکریم عابد ودیگر نے کہا کہ قومی عوامی تحریک کے رہنماؤں سے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام سندھ میں پہلے ہی عوامی مسائل کے حل کیلئے ہرممکن کوشش کررہی ہے۔ جے یوآئی کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو کی قیادت میں سندھ میں جے یوآئی نے صوبے میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور ہمارا ریلیف آپریشن تاحال بھی جاری ہے، انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کی تقسیم کی سازشوں کیخلاف وزیراعظم پاکستان کی موجودگی میں جے یوآئی سندھ نے اپنا مؤقف واشگاف اور دو ٹوک الفاظ میں رکھ دیا ہے کہ جے یوآئی سندھ کی یکجہتی کو ختم کرکے اس کی تقسیم پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی ۔
انہوں نے کہ سندھ میں ڈاکو راج کیخلاف بھی جے یوآئی واضح موقف رکھتی ہے ہم نے وفاقی حکومت سے صوبے میں پولیس کی نفری بڑھانے اور انہیں سہولیات کی فراہمی کیساتھ جدید خطوط پر استوار کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس موقع پر جے یوآئی اور قومی عوامی تحریک کے رہنماؤں کے مابین آئندہ بھی مشترکہ امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

Related Posts