کچھ لوگ اپنی کھوکھلی بصیرت پر پردہ ڈالنے کیلئے کارکنوں کو تعصب پر ابھارتے ہیں، مولانا شیرانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جے یو آئی پاکستان کے مرکزی قائد مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ کارکنوں کو تعصب کی بنیاد پر مخالفین کے پیچھے لگا دینا غیر اسلامی طرز عمل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کارکنوں کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جے یو آئی پاکستان کے ذمے داروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی درست رہنمائی اور صحیح ذہن سازی قیادت کی ذمہ داری ہے۔ جب کسی جماعت کے ساتھیوں میں سنجیدگی کا جگہ سطحیت اور بصیرت کا جگہ جذباتیت لے لے تو اس کے معنی یہ ہیں کہ کارکنوں کو اعلی مقاصد کے بجائے ذاتی اور مادی اہداف کیلئے بطور ایندھن استعمال کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک اور مبینہ آڈیو سامنے آگئی

مولانا شیرانی نے کہا کہ انسانوں کا استحصال کرنے کیلئے ضروری ہوتاہے کہ سب سے پہلے ان کے شعور کے دریچے بند کئے جائیں اور ان کے سامنے کوئی فرضی حریف گھڑ کر مقابلے کی نفسیات پیدا کی جائے کیونکہ مقابلے کی فضا میں اپنی توانائیوں کی استعمال کی ضرورت پر صرف اس پہلو سے غور کیا جاتاہے کہ ہماری سرگرمیوں سے فلاں مخالف کو کتنا نقصان پہنچتا ہے جبکہ اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ انسانوں کا ہر اجتماعی عمل اجتماعی خیر اور سعادت کی غرض سے ہونا چاہیے بجائے اس کے کہ کسی فرد یا گروہ کو زیر کرنے کی ذہنیت میں زندگی بسر کی جاتی رہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ قرآن کی ہدایت یہ ہے کہ بات ہر کسی کی سنی جائے، اگر بات نیک ہو تو قبول کی جائے اور اگر شر ہو تو قبول نہ کی جائے لہذا دینی سیاست کا دعویٰ کرنے والے لوگوں کا یہ طریقہ غیراسلامی ہے کہ فلان کی بات کو سننے اس کے قریب جانے اور اس کے ساتھ نشست و برخاست سے ساتھیوں کو روکے۔

مولانا شیرانی نے کہاکہ جے یو آئی کے اندر ہمارا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ تمام متنازعہ امور کے تصفیہ کیلئے جماعت کے ادارے ہی سب سے زیادہ موزون پلیٹ فارم ہیں، جو حضرات اس اصولی اور دستوری تجویز سے سرکشی کرتے آئے ہیں وہ شاید اس چیز سے خوفزدہ ہیں کہ جماعتی معاملات سے متعلق عام ساتھیوں کو فہم و ادراک حاصل ہونے سے کہیں ان کی سنت و ہدایت کے منافی سیاست کا کھوکھلا پن بے نقاب نہ ہو۔

Related Posts