برین ڈرین کا بحران

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انسان کی سب سے بڑی دولت اس کے پاس موجود پیسہ، خوبصورتی، جسمانی اہلیت یا جاگیر نہیں ہوتی بلکہ اس کی تعلیم، ہنر اور دماغی قابلیت ہی اس کا سب سے بڑا اثاثہ ہوا کرتی ہے۔

کسی بھی شخص سے یہ سوال پوچھئے کہ آپ کون ہیں؟ اور کیا کرتے ہیں؟ تو وہ اپنا نام بتانے کے بعد سب سے پہلے یہ بتائے گا کہ وہ ڈاکٹر، انجینئر یا پھر استاد ہے یا اپنا کوئی اور پیشہ بیان کرے گا، لیکن کوئی اپنی خوبصورتی کے قصیدے نہیں پڑھے گا، نہ ہی جائیداد کا پتہ بتائے گا۔

دنیا کا کوئی بھی ملک دوسرے پر انحصار کیے بغیر عالمی برادری میں نہ تو نمایاں مقام حاصل کرسکتا ہے اور نہ ہی اپنی کوئی الگ پہچان بنانے کے قابل ہوتا ہے کیونکہ ہر ملک کو اللہ تعالیٰ نے الگ الگ خصوصیات اور انعامات سے نواز رکھا ہے۔

پاکستان کی ہی بات کیجئے تو یہاں کی مٹی تو سونا اگلتی ہی ہے، پہاڑوں اور ریگزاروں میں بھی ایسے ایسے بے بہا نگینے چھپے ہیں جن سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ ہم بے شمار معدنیات، فصلیں اور خدمات دیگر ممالک کو فروخت کرتے ہیں۔

ہمارے وطن کا سب سے بڑا سرمایہ اس کے شہری ہیں جو بے شمار صلاحیتوں سے مالا مال ہیں اور تعلیم حاصل کرکے انجینئرز، ڈاکٹرز اور آرکیٹیکٹ سمیت مختلف شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے میں کامیاب رہتے ہیں۔

گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی کہ غیریقینی معاشی و سیاسی صورتحال اور روز افزوں مہنگائی کے باعث لاکھوں نوجوان رزق کی تلاش میں اپنا وطن پاکستان چھوڑ کر پردیس چلے گئے۔

تشویشناک بات یہ ہے کہ روزگار کے حصول کیلئے بیرونِ ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں کم و بیش 3 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ رواں برس 7 لاکھ 65 ہزار نوجوان روزگار حاصل کرنے کیلئے وطن سے دور چلے گئے۔

جو لوگ ملک چھوڑ کر گئے ہیں ان میں ڈاکٹرز اور انجینئرز کے علاوہ آئی ٹی ماہرین، ایسوسی ایٹ پروفیسرز، نرسز اور اساتذہ شامل ہیں۔ 92 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بھی پاکستان چھوڑ گئے۔

آج سے 3 سال قبل 2019 میں 6 لاکھ 25 ہزار، 2020 میں 2 لاکھ 25 ہزار جبکہ 2021 مین 2 لاکھ 88 ہزار نوجوان بیرونِ ملک چلے گئے تھے جسے تکنیکی اعتبار سے برین ڈرین کا نام دیا جاسکتا ہے۔

برین ڈرین کیا ہے؟ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک ہمیشہ سے ہی اس ہتھیار کا استعمال کرتے آئے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ پیسے کے مقابلے میں دماغی صلاحیتوں کی قدر کی اور آج اس مقام پر ہیں کہ پاکستان جیسے ممالک کے سیاستدان تو اس کے بارے میں سوچنے سے بھی گھبراتے ہیں۔

ہوتا کچھ یوں ہے کہ غیر ترقی یافتہ، پسماندہ اور ترقی پذیر ممالک کو معاشی مسائل کی دلدل میں جھونک کر وہاں بے روزگاری پیدا کی جاتی ہے اور نتیجتاً ایسے ممالک کا تربیت یافتہ اور باصلاحیت طبقہ بالخصوص نوجوان بیرونِ ملک اپنا مستقبل سنہری سمجھنے لگتے ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ اربابِ اقتدار پاکستان کو سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کیلئے مل بیٹھیں اور ایک ایسی حکمتِ عملی تشکیل دی جائے جس پر عمل کرکے معاشی مسائل کے حل کی راہ ہموار کی جاسکے جو برین ڈرین کا باعث بن رہے ہیں۔

 

Related Posts