وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر قانون فروغ نسیم کی صدارت میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اہم اجلاس جاری ہے جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
وزیرقانون فروغ نسیم کی زیر صدارت اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر اہم فیصلہ متوقع ہے جبکہ آج صبح 10 بجے سے جاری اجلاس میں قومی اسمبلی کے قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کے نمائندے بھی شریک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی وزیر کا اہلیانِ کراچی کو ٹڈی دل پکا کر کھانے کا مشورہ مضحکہ خیز ہے۔ایم کیو ایم
اس اہم اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ڈاکٹر عدنان اور دیگر بھی شریک ہیں جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے میڈیکل بورڈ مؤقف اور عدالتی احکامات پر بھی غور کیا جائے گا۔
وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) حکام وزیر قانون کے زیر صدارت اجلاس میں شریک نہیں ہیں جبکہ ادارے کی طرف سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت خود اس مسئلے کا حل نکالے، ہم کوئی رائے نہیں دیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ(ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کو مشورہ دیا کہ وہ ن لیگ کےتاحیات قائد میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خود نکالیں۔
سربراہ مسلم لیگ (ق) چوہدری شجاعت حسین نے گزشتہ روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف کے بیرونِ ملک جانے کے معاملے کو سرکاری گورکھ دھندے میں الجھا کر رکھ دیا گیا تو ملک افراتفری کا شکار ہوگا، اور یہ اپوزیشن اور حکومت دونوں کے مفاد میں نہیں۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خود نکالیں۔ چوہدری شجاعت حسین