میڈیکل کی طالبہ نمرتا کی حتمی میڈیکل رپورٹ آچکی ہے جس کے تحت موت کی دو وجوہات بیان کی گئی ہیں، رپورٹ کے مطابق نمرتا کی موت ہڈی ٹوٹنے اور دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔
حتمی میڈیکل رپورٹ آ جانے کے بعد بھی سیکیورٹی ادارے یا ڈاکٹرز یہ کھوج لگانے میں ناکام ہیں کہ نمرتا کی ہلاکت اقدامِ خودکشی تھا یا اسے کسی نے قتل کرنے کی کوشش کی، تاہم عدالتی تحقیقات جاری ہیں جن سے واضح نتائج کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس کا جوئے کے اڈے پر چھاپہ ،7جواری گرفتار ،لاکھوں روپے کی رقم برآمد
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اقبال میتلو کی نمرتا کے مقدمے میں عدالتی تحقیقات آخری مرحلے میں ہیں جبکہ تمام شواہد، طبی رپورٹس اور پوسٹ مارٹم کو یکجا کر لیا گیا ہے۔
طالبہ نمرتا کے لیپ ٹاپ سے بھی شواہد جمع کیے جا رہے ہیں تاکہ اگر ہارڈ ڈسک سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے ذریعے یہ معلوم ہوسکے کہ کوئی شخص یا گروہ اسے دھمکیاں تو نہیں دے رہا تھا؟ تاکہ اس کی موت کی درست وجہ معلوم کی جاسکے۔
نمرتا کیس میں ساتھی طلبہ، طالبہ کے لواحقین، کالج افسران اور عملے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں اور تمام متعلقہ افراد کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں جس کے بعد کیس کی تحقیقات کو واضح سمت ملنے کا قوی امکان ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل لاڑکانہ کے ڈینٹل کالج سے لڑکی کی لاش برآمد ہونے پر طالبات میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ جاں بحق لڑکی کے بھائی نے قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے قاتلوں کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔
لاڑکانہ کے آصفہ ڈینٹل کالج کے گرلز ہاسٹل سے 16 ستمبر کی شب نمرتا چندانی نامی لڑکی کی لاش برآمد ہوئی جو بی ڈی ایس کر رہی تھی۔ کلاس فیلو کی لاش ملنے پر طالبات نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔
مزید پڑھیں: لاڑکانہ کے ڈینٹل کالج سے لڑکی کی لاش برآمد، طالبات میں خوف و ہراس