آئیے کچھ وقت کے لیے افغانستان کے فوجی جغرافیہ اور جغرافیائی سیاسی اہمیت کو یاد کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے جنکشن پوائنٹ پر واقع ہے۔ تھوڑا دور شمال میں روس ہے اور شمال مشرق میں مرکز سے دور چین ہے۔ اس کے بعد مشرق کی طرف پاکستان اور بھارت ہیں جو ہمیشہ ایک دوسرے کے خلاف عسکری محاذ آرائی میں الجھتے ہیں اور اب جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستیں بھی ہیں۔
اس ملک کا ایک جنوب مغربی پڑوسی ایران بھی ہے جس کی تاریخ اور ان کے عقیدے کی طاقت کو دوبارہ دریافت کرنا ایک طاقتور معاملہ بن گیا ہے جس کے اثرات اس کی سرحدوں سے باہر پھیل رہے ہیں۔ یہ عقیدہ ان بڑے اسلامی فرقوں میں سے ایک ہے جس کی اکثریت افغانستان اور پاکستان کے عقائد نہیں مانتی۔ اسی وجہ سے اس فرقہ وارانہ اختلاف کے تینوں ممالک کے لیے بالخصوص اور عمومی طور پر خطے کے لیے تزویراتی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
محبوب قادر کے مزید کالمز پڑھیں: