سندھ حکومت نے پی ایس پی کے مطالبات بھی مان لئے، دھرنا ختم

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PSP end sit-in after negotiations with Sindh govt

کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف دھرنا صوبائی حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کردیا۔

پی ایس پی نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 کے خلاف دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا اور 29 جنوری سے صدر کے علاقے فوارہ چوک کے قریب ڈیرے ڈالے ہوئے تھے، پارٹی نے بالآخر صوبائی حکومت سے ترامیم کے لیے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کردیا۔

اس موقع پر وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی ایک بار اس حوالے سے ہماری بات ہوتی رہی ہے ،کئی روز سے ہماری میٹنگز ہورہی ہیں ،بہت سے نکات پر اتفاق ہوچکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے احکامات تھے کہ اداروں کو مزید بااختیار بنانا ہے،الیکشن کمیشن کی طرف سے نو یا دس روز کا وقت دیا گیا تھا ،کراچی کے ساتھ مردم شماری میں جو زیادتی کی گئی اس پر ہمارا موقف واضح تھا ،اپریل میں سینیٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی یہ بات رکھی تھی ،جو تجاویز پی ایس پی اور دیگر پارٹیوں نے دیں ان پر پہلے بھی بات کی تھی ،آج بھی کئی گھنٹے تک اس حوالے سے بات ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم احتجاج پر لاٹھی چارج کا کیس، سندھ حکومت نے ملبہ ساؤتھ پولیس پر ڈالدیا

ناصرحسین شاہ نے کہا کہ پی ایس پی والے جیت گئے ہم نے بہت سی باتوں کی حامی بھرلی ہے،انیس قائم خانی اور مصطفی کمال نے حق کی آواز آٹھائی ،کراچی کے ذمہ داروں کے خلاف انہوں نے آواز اٹھائی ،جو لوگ باتیں کرتے تھے انہیں ایک رات ٹھاکر صاحب لے گئے تھے،ہم ذاتی طور پر اور دل سے ان کی عزت کرتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کراچی کو جلاؤ گھیراؤ بوری بند لاشوں کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں ،لوگ کہتے ہیں مرو گے نہیں تو مارو گے کیسے، پٹو گے نہیں تو پیٹو گے کیسے ،یہ لوگ حالات اس طرف لے جانا چاہتے ہیں ،ہم کسی طور پر اس شہر کے حالات اس طرف نہیں جانے دیں گے ۔

ہمارا نظریاتی اختلاف سہی مگر نفرتوں کی طرف شہر کو نہیں لے جانے دیں گے،مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی قابل سلام ہیں جنھوں نے سندھ میں لسانی سیاست کو ختم کرکے ملکی سیاست کا آغاز کیا۔ہم چاہتے ہیں کہ اس شہر اور صوبے کے امن کیلئے ایک ساتھ کام کریں بھلے ہماری راہیں الگ ہوں۔

Related Posts