مری ریسکیو آپریشن مکمل، جاں بحق افراد کی میتیں رہائش گاہ پہنچا دی گئیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سانحہ مری انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پیش آیا، تحقیقاتی رپورٹ
سانحہ مری انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پیش آیا، تحقیقاتی رپورٹ

مری میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔ ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ملکۂ کوہسار کی تمام اہم شاہراہیں ٹریفک کی آمدورفت کیلئے کھول دی گئی ہیں جبکہ متعدد جاں بحق افراد کی میتیں ان کی رہائش گاہ پہنچا دی گئی ہیں۔ 

ترجمان ٹریفک پولیس نے کہا کہ مری سے رات گئے 600 سے 700 گاڑیاں نکالی گئیں۔ راولپنڈی پولیس اور ضلعی انتظامیہ رات بھر متحرک رہے۔ بڑی شاہراہوں پر شدید برفباری کے باعث 20 سے 25 بڑے درخت گر گئے تھے جس سے راستے بلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: مری میں 90 فیصد سڑکیں کھول دی گئی ہیں۔این ڈی ایم اے

ڈی ایس پی ٹریفک مری نے کہا کہ تمام سیاحوں کو رات ہونے سے پہلے ہی ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا تھا۔ سی پی او راولپنڈی اور ڈی ایس پی ٹریفک مری رات گئے آپریشن میں مصروف رہے۔ سڑکیں ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ہیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس نے کہا کہ جھیکا گلی سے لوئر ٹوپہ ایکسپریس ہائی وے اور جھیکا گلی سے لارنس کالج روڈ ٹریفک کیلئے بالکل کلیئر ہے۔ پولیس کے 1000 سے زائد افسران اور اہلکاروں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اسلام آباد سے مری آنے والے راستوں پر ٹریفک پولیس کی نفری موجود ہے۔ مری آنے والے تمام راستے آج بھی بند رہیں گے۔ کلڈنہ سے باڑیاں تک بھی روڈ کلیئر کردی گئی۔ لاوارث گاڑیوں کو محفوظ مقامات پر رکھا گیا ہے۔

سانحہ مری میں جاں بحق میاں بیوی اور 4 بچوں کی میتیں ان کی رہائش گاہ صادق آباد پہنچا دی گئی ہیں۔ ایک ہی خاندان کے تمام افراد کی نمازِ جنازہ کل دن 2 بجے راول پارک میں ادا کی جائے گی۔ جاں بحق دیگر افراد کی میتیں بھی آبائی علاقوں میں روانہ کی جائینگی۔

Related Posts