سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت آج ہو رہی ہے جبکہ ان کی عبوری ضمانت کی مدت بھی آج ہی ختم ہوجائے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سابق وزیر اعظم کی آج کے روز تک سزا معطل کرتے ہوئے عبوری ضمانت منظور کی تھی جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھی آج ہی ہائی کورٹ میں طلب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیمرا کا خط آزادی صحافت پر حملہ اور صحافت پر پابندی کے مترادف ہے،سلمان اکرم راجہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت ایک بار پھر بگڑگئی ، نوازشریف کی صحت کے حوالے سے ڈاکٹروں نے اگلے 48 گھنٹے تشویش ناک قرار دے دیے۔
نواز شریف کی صحت کے معاملہ پر ڈاکٹرز کی تشویش بڑھنے لگی۔ پلیٹ لیٹس کے لیے لگائے جانے والے انجکشنز اور اسٹیرائیڈز نواز شریف کے لیے مزید طبی مسائل کھڑے کرنے لگے، جب کہ انہیں میگاکٹس لگانے پر گردے خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
میڈیکل بورڈ نواز شریف کو مزید میگا کٹس لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ نہیں کرسکا، نواز شریف کو اسٹیرائیڈز دینے سے گردے متاثر ہونے لگے، میگا کٹس نہ لگائیں تو پلیٹ لیٹس نہیں بڑھ سکتے اور اگر میگا کٹس لگائیں تو گردوں کو نقصان پہنچے گا لہذا ڈاکٹرز اس معاملے پر شش و پنج کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں: نوازشریف کی حالت تشویشناک ، میڈیکل بورڈ کاڈسچارج کرنے سے انکار