اسلام آباد: پاکستانی قوم کو سوگوار کردینے والے سانحہ آرمی پبلک اسکول کو 7 سال مکمل ہو گئے، پاکستان کی تاریخ کی بد ترین دہشت گردی کے نتیجے میں 132 بچوں سمیت قوم کے 150 سپوت شہید ہو گئے جنہیں آج بھی یاد کیا جائے گا۔
آج سے 7 سال قبل سانحہ آرمی پبلک اسکول ملکی تاریخ کا وہ بد ترین واقعہ ہے جس کے دوران قوم کے دشمن دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو اپنا نشانہ بنایا۔ پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد 16 دسمبر 2014 کو حملہ ہوئے تھے۔
اے پی ایس سانحہ: 2014ء میں دہشت گرد حملے سے آج کی پھانسی تک
آرمی پبلک اسکول حملہ کیس، وزیر اعظم عمران خان سپریم کورٹ میں طلب
بد ترین دہشت گردی نے معصوم بچوں کو بھی نہ چھوڑا۔ آرمی پبلک اسکول حملے کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں شروع کیں۔ 6 سال قبل 16 دسمبر کی صبح 11 بجے کے قریب دہشت گرد آرمی پبلک اسکول میں داخل ہوئے تھے۔
حملے کی ذمہ داری ٹی ٹی پی نے قبول کی۔دہشت گردوں نے معصوم بچوں پر اندھا دھند گولیاں برسائیں، معصوم بچوں اور اساتذہ سمیت 150 کے قریب افراد کو شہید کیا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے اسکول پہنچ کر ظالموں کے خلاف کارروائی شروع کی۔
ماضی کے 6سالوں کی طرح رواں برس بھی 16 دسمبر کے روز پاکستانی قوم سانحۂ آرمی پبلک اسکول کی یاد میں شہداء کو یاد کرے گی۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردوں کی طرف سے بچوں کو نشانہ بنانے کے عمل کی بھرپور مذمت آج بھی جاری ہے۔