کراچی :ملک میں سیاحت کے فروغ کے دعوے بے بنیاد نکلے، حکومت نے پاکستان کے اہم ترین سیاحتی مقام ،، جب،، کو لاوارث چھوڑ دیا، مقامی افراد نے حکومت سے نوٹس لینے کی اپیل کردی۔ واضح رہے کہ ایک جانب وفاقی حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے بلند و بانگ دعوے کررہی ہے اور دنیا بھر کو پاکستان میں سیاحت کیلئے دعوت دے رہے ہیں تو دوسری جانب پاکستان میں سیاحتی مراکز کی ابتر صورتحال حکومتی دعوؤں کا منہ چڑا رہی ہے۔ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصا ف کی دوسری بار حکومت آئی ہے اوراہم بات تو یہ ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ سیاحتی مقامات خیبر پختونخوا میں واقع ہیں تاہم حکومت کی جانب سے عدم دلچسپی کی وجہ سے سیاحوں کی شکایات میں کمی نہیں آئی۔ ایم ایم نیوز کے سروے کے مطابق ہری پور کی تحصیل خانپور کے گاؤں،، جب،، میں سیاحوں نے 7آبشاریں دریافت کی ہیں اور ان آبشاروں تک دشوار گزار راستوں سے گزر کر جانا پڑتا ہے، جنت نظیر وادی کے مکینوں کے لئے مذکورہ آبشاریں پانی حاصل کرنے کا ایک قدرتی ذریعہ ہیں تاہم سیاحوں کیلئے یہ کسی شاہکار سے کم نہیں ہیں۔ حکومت اور صوبائی محکمہ سیاحت کی توجہ کی وجہ سے گاؤں جب کی سات آبشاریں جہاں سیاحوں کیلئے دلفریب مقام ہیں وہیں پر مقامی آبادی کیلئے روزگارکا ذریعہ اور پاکستان میں سیاحت کے نئے مقامات میں اضافہ بھی ہیں۔ ان آبشاروں میں سب سے بڑی آبشار ،،کلیاں ،، کی آبشار ہے جو پہاڑی سے 200فت بلندی سے زمین پر گرتے ہوئے خواب کاسہانا منظر پیش کرتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر آبشاریں کی اونچانی سطح زمین سے کم ہے تاہم پہاڑی سلسلے کے بیچوں بیچ یہ چھوٹی چھوٹی آبشاریں اور ڈھلوان ٹیلوں میں کھڑے پانی کی خاموشی سیاحوں کے لئے جادوئی حیثیت رکھتی ہیں۔ سوشل میڈیا کے دور میں نوجوانوں کے ہاتھوں میں موبائل کی وجہ سے مذکورہ ساتوں آبشاروں نے سوشل میڈیا پر دھوم مچارکھی ہے جس کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد نے آبشاروں کے اس گاؤں کارخ کر لیاہے تاہم سیاحوں کو خانپور ڈیم سے 20کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے بعد اس گاؤںتک پہنچنا پڑتا ہے۔ گاؤں جب میں پہنچنے کے بعد سیاحوں کو آبشاروں تک پہنچنے کے لئے 5سے 10منٹ کاپیدل سفر کرنا پڑتا ہے۔ سروے کے مطابق اب تک سیاحوں کو سب سے بڑامسئلہ ان آبشاروںتک پیدل مگر تھکادینے والے سفر کا ہے۔ سیاحوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ان آبشاروں کو سیاحتی مرکز بنانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ اس علاقے میں روزگار بھی بڑہے اور ان کے علاوہ ملک میں مزید سیاحت کو فروغ بھی ملے۔