4ٹھیکیداروں نے لیاقت آباد کو کنکریٹ کا جنگل بنانے کا بیڑہ اٹھالیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

4 contractors receive contracts to make Liaquatabad concrete jungle

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : غیر قانونی تعمیرشدہ عمارتیں زمین بوس ہو رہی ہیں درجنوں لوگ اس میں دب کر جاں بحق ہو رہے ہیں مگر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان و بے حس افسران نے غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی اب تک نہیں چھوڑی۔

غیر متعلقہ افراد کی ایس بی سی اے دفتر میں آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے، یہ غیر متعلقہ افراد غیر قانونی تعمیرات کے ٹھیکیدار ہیں جو دفتر میں افسران سے ملاقاتین کر کے انہیں غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کے لیے لاکھوں روپے کی پیشکش کرتے ہیں۔

ان غیر متعلقہ ٹھیکیداروں میں شکیل عرف مکرانی، امین عرف مچھلی، زبیر عرف کالا اور فیصل عرف کسوڑہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد کو کنکریٹ کا جنگل بنانے کا ٹھیکہ لے چکے ہیں، یہ ٹھیکیدار نام نہاد بلڈرز سے رابطے میں ہیں اور دوسری طرف ایس بی سی اے کے افسران سے رابطے میں رہتے ہیں۔

کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے پیچھے یہ ہی قوتیں ہیں ، لیاقت آباد ٹاون میں عمارت گرنے سے کئی افراد جاں بحق ہوئے تھے ایس بی سی اے نے سبق نہ سیکھا،لیاقت آباد ٹاون میں ایک بار پھر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔

لیاقت آباد ٹاون میںغیر قانونی تعمیرات میں شامل شکیل عرف مکرانی سیاسی اسر پرستی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث، فیصل عرف کسوڑا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسر کا دست راز ہے، فیصل عرف کسوڑا نے نارتھ ناظم آباد ٹاون میں کئی غیر قانونی عمارتیں بنوائی ہیں ، لیاقت آباد ٹاون سمیت مختلف علاقوں میں آپریشن کی تیاری کی جارہی ہے۔

اے ڈی جی ایس بی سی اے غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے لیاقت آباد میں کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس فیصلے کی اطلاع پا کر یہ ٹھیکیدار درجنوں غیر قانونی بلند عمارتیں بچانے کے لیے ایس بی سی اے میں سرگرم ہو گئے ہیں۔

غیر قانونی عمرتیں 40تا120گز پر 4 تا 8 منزلہ تعمیر کی گئی ہیں جو مذکورہ ٹھیکیداروں کی معاونت سے تعمیر کی جا رہی ہیں اور یہ ہی لوگ ان تعمیر شدہ عمارتوں کی انہدامی کاروائی میں بھاری نذرانوں کی پیش کش کر کے رکاوٹ بن رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:ایس بی سی اے افسران نے غیر قانونی تعمیرات کو نوٹس جاری کرکے کروڑوں بٹور لیے

لیاقت آباد کے عوام نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور تحقیقاتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ٹھیکیداروں ، بلڈر ، اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف کاروائی کریں۔

Related Posts