لاہور: پنجاب کی صوبائی حکومت نے صوبے کے 2000 بڑے اسکولوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزارتِ تعلیم کو پنجاب حکومت نے خصوصی ہدایات دی ہیں ۔
وزیر تعلیم پنجاب مراد راس کی سربراہی میں وزارتِ تعلیم پنجاب نے منظور کردہ بڑے اسکولوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے۔ بیشتر این جی اوز کی طرف سے صوبائی وزارتِ تعلیم کو درخواستیں اور رضامندی لیٹرز بھی دے دئیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم اقوام متحدہ میں بھارت کی برصغیر پر جنگ مسلط کرنے کی خواہش کو بے نقاب کریں گے۔ وزیر دفاع
اس حوالے سے صوبے بھر کی اساتذہ تنظیموں نے شدید اعتراضات اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ اگر صوبے کی تعلیم این جی اوز کے حوالے کر دی جائے گی تو تعلیم کے معیار اور اساتذہ کے مستقبل کے حوالے سے ہمیں شدید خدشات لاحق ہیں۔ ہم اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گے اور صوبے بھر میں احتجاج کریں گے۔
صوبائی اساتذہ تنظیموں نےپنجاب بھر میں احتجاج کے لیے اپنے لائحہ عمل کا جلد اعلان کرنے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ صوبے کے 2000 اسکولوں کو بغیر کسی منصوبہ بندی کے این جی اوز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کسی طرح بھی تعلیم دوست قرار نہیں دیا جاسکتا جبکہ یوم جمہوریت کے فوراً بعد ہی پنجاب حکومت کا یہ فیصلہ جمہوری اقدار کی نفی کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار یہ کہہ چکے ہیں کہ جمہوریت کی آڑمیں کرپشن اورلوٹ مارعوام کے ساتھ ظلم ہے،جمہوریت دراصل عوام کی حکمرانی کانام ہے۔
جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پروزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکااپنےپیغام میں کہناتھا کہ تحریک انصاف کی حکومت جمہوریت پر کامل یقین رکھتی ہے،جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے پرعزم ہیں، ماضی میں جمہوریت کو ذاتی تجوریاں بھرنے کےلیےاستعمال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: جمہوریت عوام کی حکمرانی کانام ہے،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار