ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے19 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے19 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے19 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کنگسٹن: ویسٹ انڈیز کے خلاف دو میچز پر مشتمل سیریز کے لیے 19 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

اسکواڈ کا اعلان قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے پری سیریز ورچوئل پریس کانفرنس میں کیا۔

اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے نام

 بابر اعظم (کپتان) (سینٹرل پنجاب)، محمد رضوان (نائب کپتان) (وکٹ کیپر) (خیبرپختونخوا) ، عبداللہ شفیق (سینٹرل پنجاب)، عابد علی (سینٹرل پنجاب)، اظہر علی (سینٹرل پنجاب)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، عمران بٹ (بلوچستان)،محمد عباس (سدرن پنجاب) ،نسیم شاہ (سینٹرل پنجاب)،  نعمان علی (ناردرن)، ساجد خان (خیبرپختونخوا) ، سرفراز احمد(وکٹ کیپر)(سندھ) ، سعود شکیل (سندھ)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شاہنواز دھانی (سندھ)، یاسر شاہ (بلوچستان) اور زاہد محمود(سدرن پنجاب)۔

بابراعظم، کپتان قومی کرکٹ ٹیم:

بابراعظم کاکہنا ہے کہ انہوں نے ہیڈ کوچ مصباح الحق کی مشاورت سے حارث رؤف اور محمد نواز کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دونوں کھلاڑی کچھ وقت اپنے اہلخانہ کے ساتھ گزارنے کے بعد رواں ماہ کے اختتام پر افغانستان سیریز سے قبل قومی اسکواڈ کو جوائن کرلیں۔ یہ دونوں کھلاڑی گزشتہ چند ماہ سے تینوں طرز کی کرکٹ کے لیے قومی اسکواڈز کا حصہ ہیں، مسلسل کرکٹ کی وجہ سے انہیں اپنے اہلخانہ کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع نہیں مل سکا۔

 بابراعظم نے کہا کہ وہ پُرامید ہیں کہ قومی کرکٹ ٹیم میزبان ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچز میں بھی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھے گی۔ انہوں نے کہاکہ  طویل طرز کی کرکٹ کسی بھی ٹیم کا اصل امتحان ہوتی ہے، اس طرز کی کرکٹ کسی بھی ٹیم کے لیے آسان نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کی پچز باؤنسی ہوتی ہیں، جو باؤلرز کے لیے تو سازگار رہتی ہیں تاہم ان کے  بلے بازوں نے بھی اس چیلنج سے بہتر انداز میں نمٹنے کی مکمل تیاری کررکھی ہے۔

بابراعظم نے کہا کہ ٹی ٹونٹی سیریز کے موسم سے متاثر ہونے پر انہیں مایوسی ضرور ہے تاہم  موسم کسی کے کنٹرول میں نہیں، لہٰذا ٹیسٹ سیریز سے قبل بھی جتنا موقع ملا پریکٹس کی اور اب وہ کھیل کے آغاز کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  کرکٹ کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہمیں اس کا متبادل ڈھونڈنا ہوگا، سوچنا چاہیے کہ ہمیں چھتوں والے اسٹیڈیم چاہیے یا  ہر میچ کے لیے ایک اضافی دن۔

کپتان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دونوں ٹیسٹ میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں اور انہیں گزشتہ 2 سیریز سے ناقابل شکست رہنے والے اپنے ٹیسٹ اسکواڈ پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ  کیربیئن  سرزمین پر بھی اپنی کارکردگی میں تسلسل کا مظاہرہ کرے گا۔

سیریز کا جائزہ:

دونوں ٹیموں کے مابین سیریز کے دونوں ٹیسٹ میچز سبینا پارک کنگسٹن میں کھیلے جائیں گے۔ سیریز کا پہلا ٹیسٹ 12 اور دوسرا 20 اگست سے شروع ہوگا۔ یہ دونوں میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں، لہٰذا دونوں ٹیمیں سیریز میں عمدہ کارکردگی پیش کرکے ٹیسٹ چیمپئن شپ کے نئے سائیکل کے کامیاب آغاز کے لیے پرامید ہیں۔

دونوں ٹیموں کے مابین کھیلے گئے میچز:

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین کھیلی جانے والی یہ 18ویں ٹیسٹ سیریز ہوگی۔ دونوں ٹیموں کے مابین کھیلی گئی  گزشتہ 17 ٹیسٹ سیریز میں  سے 6 پاکستان اور 5 ویسٹ انڈیز نے جیتیں جبکہ 6 برابری کی بنیاد پر ختم ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کا امن خطے کے امن کے لیے ناگزیر ہے، آرمی چیف

Related Posts