ماہرین غذائیات نے شوگر کے مریضوں کے لیے دوا سے زیادہ غذا کو مفید قرار دیا ہے کیونکہ کچھ پھلوں، سبزیوں اور دیگر غذاؤں کو اس مرض کے علاج میں بے حد مفید پایا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق مندرجہ ذیل 7مفید پھل، سبزیاں اور دیگر غذائیں استعمال کرنے سے شوگر کے مریضوں کو فائدہ پہنچتا ہے اور شوگر کا لیول کنٹرول کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔
ماہرین غذائیات کے مطابق کریلے میں وٹامن اے، بی اور سی پایا جاتا ہے جبکہ خون کے گاڑھے پن کو معمول پر رکھنے والا وٹامن کے بھی اس کڑوی سبزی میں موجود ہوتا ہے جبکہ لیٹین نامی ایک مادّہ بھی پایا جاتا ہے جو انسولین کی طرح کام کرکے خون میں گلوکوز کو اعتدال پر لاتا ہے۔ اس سے خون میں انسولین کو قبول کرنے کی صلاحیت بھی بڑھتی ہے۔
اس فہرست میں گوبھی وہ دوسری سبزی ہے جو شوگر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ ایک کپ پکی ہوئی گوبھی میں 33 کیلوریز ہوتی ہیں۔ زیادہ فائبر کی وجہ سے یہ وزن گھٹانے میں بھی مفید ہے۔ گوبھی جسم میں ہارمونز کا توازن برقرار رکھتی ہے اور خون پر اثر انداز ہو کر شوگر سمیت متعدد امراض کے علاج میں معاون ہے۔
ٹماٹر وہ تیسری غذا ہے جسے شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند قرار دیا گیا ہے۔ سرخ رنگ کا یہ سبزی کے طور پر استعمال کیا جانے والا پھل وٹامن سی اور فولاد سے بھرپور ہوتا ہے جس کے استعمال سے شوگر کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
چوتھی غذا جسے شوگر کے مریضوں کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے، وہ انار ہے۔ اس میں وٹامن سی، وٹامن بی فائیو اور فائبر خاطر خواہ مقدار میں پائے جاتے ہیں جبکہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس اور جراثیم کش خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جس کے سبب یہ شوگر سمیت مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مفید ہے۔
ماہرین غذائیات کے مطابق فالسہ وہ پانچویں غذا ہے جو شوگر سے بچاؤ میں معاون ہے۔ اس میں وٹامن بی اور سی کے علاوہ آئرن اور نمکیات بھی پائے جاتے ہیں جبکہ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس بھی خاطر خواہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں کو فالسے کا استعمال ضرور کرنا چاہئے۔
مچھلی کھانے سے بھی شوگر کے مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے، تاہم اس کا باقاعدہ سالن یا تل کر استعمال نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ اس لیے شوگر کے مریضوں کو اُبلی ہوئی مچھلی استعمال کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق مچھلی کے گوشت سے ہیموگلوبن کی مقدار برھتی ہے جبکہ کولیسٹرول کم ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈپریشن سے بھی نجات ملتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریضوں کو دودھ کا استعمال بالکل ترک نہیں کرنا چاہئے بلکہ دودھ کا استعمال شوگر کے مریضوں کے لیے مفید پایا گیا ہے اگر ملائی استعمال نہ کی جائے۔ ملائی کے استعمال سے جسم میں چکنائی بڑھنے کا خدشہ رہتا ہے جس کے باعث شوگر کے مریضوں کو اس سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: نظر تیز کرنے کے 5 طریقوں سے بصارت کی حس کو پہلے سے بہتر بنائیے