گاڑیاں خراب، فنڈز غائب، کراچی میں 24 میں سے 10 فائر اسٹیشن بند

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

10 fire stations closed in Karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :بلدیہ عظمیٰ  کے 24 میں سے10 فائر اسٹیشن فائر ٹینڈرنہ ہونے کے باعث بند ہوگئے، شہر قائد شدیدخطرے سے دوچارہوگیا، کسی بڑی عمارت یا ایک سے زائد مقامات پر بیک وقت آگ لگنے کی صورت میں بڑی تباہی کے خدشات نے جنم لے لیا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ فائر بریگیڈ کی کل 70 گاڑیوں میں سے صرف 11 درست حالت میں ہیں باقی 59 گاڑیاں خراب پڑی ہیں جبکہ کے ایم سی نے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کی مرمت کا ٹھیکہ سالانہ 5 کروڑ روپے کے عوض یاسین اینڈ کمپنی کو دے رکھا ہے۔

سالانہ 5 کروڑ کی رقم میں سے باقاعدہ ماہانہ 50 لاکھ روپے اس کمپنی کو ادا کیے جاتے ہیں تاہم یہ کمپنی گاڑیاں صرف کاغذات میں ہی بناتی ہے، حقیقت میں کوئی گاڑی تیار نہیں ہوتی، صرف معمولی کام والی گاڑیوں کی مرمت کی جاتی ہے۔

جب سے یاسین اینڈ کمپنی کو گاڑیوں کی مرمت کا ٹھیکہ دیا گیا ہے تب سے کوئی ایک گاڑی مرمت ہو کر فائر بریگیڈ کے حوالے نہیں کی گئی جبکہ ماہانہ 50 لاکھ روپے کی مبینہ بندر بانٹ کر لی جاتی ہے۔

شہر کے 24 فائر اسٹیشنوں میں سے 10 بند ہیں اورٹرک اسٹینڈ فائر اسٹیشن گزشتہ 10 سال سے بند ہے جبکہ کئی اسٹیشن گزشتہ 2 سال سے بند ہیں، ان میں ملیر فائر اسٹیشن، معمار فائر اسٹیشن، ہاکس بے فائر اسٹیشن،بلدیہ ٹاؤن، منظور کالونی، گلستان جوہر، لیاری سمیت کئی فائر اسٹیشن بند ہیں۔

اگر ان علاقوں میں آگ لگ جائے تو دور دراز علاقوں سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں ایک سے 2 گھنٹے کی تاخیر سے بمشکل پہنچ پاتی ہیں جس کے باعث اتنی دیر میں جانی اور مالی نقصانات بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ محکمے کا کوئی سربراہ ہی موجود نہیں ہے جبکہ سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی نے بھاری حصہ وصول کر کے غلام فخر الدین کو چیف فائر افسر مقرر کر رکھا ہے جسے عدالت نے جونیئر افسر ہونے کے باعث فوری ہٹانے کا حکم دیا تھا اور اسے ہٹا بھی دیا گیا تھا تاہم سینئرافسران کی موجودگی کے باوجود فخر الدین کو دوبارہ تعینات کر کے توہین عدالت کی گئی ہے۔

سابق چیف فائر افسر تحسین پر بھی کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کے الزامات تھے اور ان کی ڈگریاں بھی جالی تھیں لیکن انہیں بھی جمیل فاروقی نے جان بوجھ کر تعینات کر رکھا تھا۔

مزید پڑھیں:چیف فائر آفیسر کا معاملہ: بلدیۂ عظمیٰ نے شہریوں کی جان و مال کو داؤ پر لگا دیا

تحسین کرپشن کی رقم میں سے مبینہ طور پر جمیل فاروقی کو بھی حصہ دیتا تھا، اب یہ کام فخر سے لیا جا رہا ہے، اس پورے کھیل میں میئر کراچی اور میو نسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے کیوں کہ تبادلوں اور تقرر میں ان ہی مجاز اتھارٹی سے منظور ی لی جاتی ہے اس لیے یہ لوگ بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں۔

Related Posts