ظاہر جعفر کی امریکی شہریت، نورمقدم کے والد کی دھمکی، کیا کیس الجھ رہا ہے ؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Zahir Jaffer's US citizenship and Noor Mukadam's father's threat, where this case is leading?

عدالت نے سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع کردی ہے، نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ لایاگیا جہاں پبلک پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ ملزم سے ایک پستول اور آہنی مکہ برآمد کیا گیا ہے تاہم ملزم کے موبائل فون کی بازیابی ابھی باقی ہےجبکہ ملزم ظاہر جعفر نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کی تحویل میں اس کی زندگی کو خطرہ ہے۔

ملزم کے والدین کا موقف
اسلام آباد میں قتل ہونے والی پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے کیس کے ملزم ظاہرجعفر کے والدین کاکہنا ہے کہ بیٹے کیساتھ ہیں اور نہ ہی اس جرم میں کیس کی پیروی کریں گے۔ملزم ظاہر جعفر کے والدین کے وکیل رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے عدالت میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مرکزی ملزم کے والدین مقتولہ نور مقدم کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔رضوان عباسی ایڈووکیٹ کے مطابق ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی اپنے بیٹے کے کسی جرم کے ساتھ نہیں۔

کیس میں دیگر ملزمان
نورمقدم قتل کیس میں پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے مدعی مقدمہ مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کے تفصیلی بیان کی روشنی میں ملزم کے والد ذاکر جعفر،والدہ عصمت آدم جی، گھریلو ملازمین افتخار اور جمیل سمیت متعدد افراد کو شامل تفتیش کرلیا ہے۔

اس کے علاوہ ان تمام افراد کوبھی شامل تفتیش کیا جارہا ہے جن کا اس قتل کے ساتھ بطور گواہ یا کسی اور حیثیت میں کوئی تعلق ہوسکتا ہے۔ان تمام افراد اور اس قتل سے جڑے تمام بالواسطہ یا بلا واسطہ تمام محرکات کے شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں۔

مقتولہ کے والد
پاکستان کے سابق سفارت کار شوکت مقدم کاکہنا ہے کہ ان کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا کیس نہایت سادہ معاملہ ہے، ملزم گرفتار ہے اور اسلحے کے ساتھ گرفتار ہوا۔

شوکت مقدم کاکہنا ہے کہ قاتل کوئی پاگل نہیں ہے، وہ ایک کمپنی کا ڈائریکٹر رہا، بعض حلقے جان بوجھ کر اسے پاگل یا نفسیاتی مریض بتا رہے ہیں۔میری بیٹی بہت پیاری اور نرم دل تھی، کل سے ہمارا خاندان بری طرح رو رہا ہے، میں سفیر رہا اور میں انصاف چاہتا ہوں۔

ظاہر جعفر کی امریکی شہریت
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم ظاہر جعفر تفتیش میں تعاون پر آمادہ نہیں ہے اور عدالت میں پیشی کے ملزم ظاہر جعفر نے میڈیا سے گفتگو میں بھی کہا کہ میں امریکی شہری ہوں پاکستانی نہیں، جو کچھ بھی ہے میرا وکیل آپ کو بتائے گا۔ملزم کے لب و لہجے و بدن بولی سے کہیں بھی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ اس کو اپنے کئے پر کوئی ندامت ہو یا کوئی پچھتاوا بلکہ ملزم کے رویئے اس ایسا لگتا ہے کہ اسے اپنی رہائی کا پورا یقین ہے ۔

کیا کیس جلد ہوپائیگا ؟
نور مقدم کا کیس اس وقت پاکستان کا سب سے ہائی پروفائل کیس بن چکا ہے، اس کیس میں ناصرف حکومت پاکستان بلکہ اقوام عالم بھی انتہائی دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں ، اسلام آباد پولیس نے ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی ہے جبکہ معاملہ وزارت داخلہ کو بھجوایا جاچکا ہے اور وزیرداخلہ نے بھی ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا عندیہ دیدیا ہے۔

حکومت کی دلچسپی اور بھاگ دوڑ کے باوجود مقتولہ کے والد پاکستان کے سابق سفیر ہونے کے باوجود کیس کی پیشرفت سے مطمئن نہیں ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ میں انصاف کا منتظر ہوں، اگر انصاف نہ ملا تو کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

اس وقت یہ مقدمہ حکومت اور اداروں کیلئے ایک ٹیسٹ کیس بن چکا ہے، حکومت اس کیس سے جڑے تمام حقائق منظر عام پر لائے اور ملزم کو کیفر کردار تک پہنچائے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات کا سدباب کیا جاسکے۔

Related Posts