نیو یارک: عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ رواں سال کے پہلے سات ماہ کے دوران دنیا بھر میں خسرے کی بیماری میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کم و بیش تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق رواں سال جولائی تک 182 ممالک میں تین لاکھ چونسٹھ ہزار آٹھ سو سے زائد افراد خسرے کا شکار ہوئے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں خسرے سے بچاؤ کی ویکسین نہیں دی جاتی، وہاں یہ بیماری دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔
افریقہ میں خسرے کے مریضوں میں نو گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ خطے کی پسماندگی اور صحت و صفائی کے میدان میں ناقص کارکردگی اور تباہ حال نظام ہے۔
ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ خسرے کے انسداد کے لیے دی جانے والی ویکسین بروقت فراہم نہ کی گئی تو رواں سال خسرے کے پھیلاؤ میں تیزی آسکتی ہے۔
عالمی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صحت و صفائی کا مناسب انتظام اور خسرے سے بچاؤ کے لیے ادویات کی بر وقت فراہمی سے ہی اس بیماری سے بچاؤ ممکن ہے۔ ادارے نے دنیا کے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ خسرے کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جلد از جلد مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔
مزیدپڑھیئے: نفسیاتی بیماری چیئروفوبیا میں مبتلا افراد خوشیوں سے دُور بھاگتے ہیں