سندھ ہائی کورٹ کا حراستی مراکز میں قید شہریوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

detained citizens

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران حراستی مراکز میں قید شہریوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران آئی جی سندھ مشتاق مہر کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کیا ،حراستی مراکز میں قید شہریوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت21اپریل تک ملتوی کردی ۔

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیسز میں آئی جی سندھ مشتاق مہر کی عدم پیشی پر عدالت برہم ہوگئی۔دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی سندھ کہاں ہیں؟ کیوں پیش نہیں ہوئے؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ آئی جی سندھ کی جانب سے اے آئی جی لیگل پیش ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:کسٹمز حکام کی ایئرپورٹ پر کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی کوکین برآمد، 2 مسافر گرفتار

جسٹس کے کے آغا نے استفسار کیا کہ اے آئی جی لیگل کو آئی جی سندھ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر دستخط کرنے کی بھی اجازت ہے؟،اے آئی جی لیگل کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ لاپتہ شہری ریاست اللہ مختلف کیسز میں مفرور ہے جس پر عدالت نے کہا کہ مفرور ملزمان کو تلاش کرنا بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے شہری ریاست اللہ کو تلاش کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔حراستی مراکز میں قید شہریوں کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر عدالت نے اظہار تشویش کیا۔

سرکاری وکیل نے بتایاکہ 2019 میں حراستی مراکز میں قید شہریوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئی تھیں۔عدالت نے وفاقی سیکریٹری داخلہ سے تازہ رپورٹ طلب کر لی، ساتھ ہی عدالت نے آئی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ اور دیگر سے 21 اپریل کو پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

Related Posts