اسلام آباد :وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تین سال میں اپوزیشن کے کرتوت ٹھیک نہیں ہوسکتے ،رواں سال ہمیں دس بلین ڈالر قرض واپس کرنا پڑا، ماضی کی بدترین معاشی پالیسیوں کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں،سندھ میں چینی سمیت تمام اشیا بقیہ ملک کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہیں،چینی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے۔
جمعہ کو وفاقی وزیر فخر امام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہاکہ لوگ اپوزیشن کی باتوں کو اہمیت نہیں دیتے،تین سال میں ان کے کرتوت ٹھیک نہیں ہو سکتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ اگلے سال ہمیں بارہ بلین ڈالر قرض واپس کرنا ہے، اس سال ہمیں دس بلیں ڈالر قرض واپس کرنا پڑا۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ ماضی کی بدترین معاشی پالیسیوں کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے دعویٰ کیاکہ 2008سے 2018تک پاکستان کے بدترین سال گزرے، ماضی کی حکومت نے ڈالر مصنوعی طریقے سے روکے رکھا، ڈالر کی قیمت ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے بڑھی۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے حالات جن کی وجہ سے آج ایسے ہیں وہ اب حل بتارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومت نے 23ملین ڈالر قرضہ لیا۔
انہوں نے کہاکہ اسحق ڈار کی پالیسیوں پر شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل تنقید کرتے رہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تمام خبریں کراچی سے آ رہی ہیں جہاں باقی ملک کے مقابلے میں اشیا کی قیمتیں بے انتہا زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آٹے کی بوری کراچی میں پنجاب کے مقابلے میں 380روپے زیادہ مہنگی ہے، یہ قیمت خیبر پختونخوا سے بھی زیادہ ہے، اسی طرح چینی سمیت باقی اشیا بھی سندھ میں سب سے زیادہ مہنگی ہیں۔
مزید پڑھیں:3سال میں تاریخی مہنگائی، چینی کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار کون ؟