منی لانڈرنگ ریفرنس، شہباز شریف نے ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shahbaz Sharif to come Karachi on 3-day visit

لاہور: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

شہباز شریف نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپنے وکیل امجد پرویز کے توسط سے ضمانت کی درخواست جمع کروائی ہے جس میں قومی احتساب بیورو اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کے ریفرنس کی سماعت جاری ہے اور کہنا ہے کہ انہیں مہینوں تک جیل میں رکھا گیا ہے اور اس معاملے میں مقدمے کی سماعت کو ختم ہونے میں وقت لگے گا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے مزید بتایا کہ تمام ریکارڈ نیب کے پاس ہے اور اس معاملے میں کوئی پیشرفت نہ ہونے کے برابر ہے۔

شہباز شریف کاکہنا ہے کہ جیل میں ہونے کی وجہ سے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اپنی آئینی ذمہ داریوں کو نبھا نہیں سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ مسلسل سماعت میں شریک ہے لہٰذا عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کئے جائیں۔

11 نومبر کو احتساب عدالت نے شہباز شریف،حمزہ شہباز، بیٹی اور خاندان کے دیگر افراد پر قومی احتساب بیورو کے ذریعہ دائر منی لانڈرنگ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔

نیب نے الزام لگایا تھا کہ شہباز نے شریف گروپ آف کمپنیوں کے بینر تلے 13 نئی کمپنیاں تشکیل دیں اور ان کمپنیوں کے توسط سے 2400 ملین روپے کی لانڈرنگ کی۔

مزید پڑھیں:نیب احتساب کا نہیں سیاست کا ادارہ ہے،شاہد خاقان عباسی

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ شہباز شریف کے اثاثے پچھلے 20 سالوں میں 14.86 ملین روپے سے بڑھ کر 7328 ملین روپے ہوگئے ہیں۔

شہباز شریف نے 619.85 ملین روپے کی پراپرٹی بنائی جس میں تین مکانات 96-H ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ ، ڈیفنس ہاؤس اور ڈونگا گلی کا مکان شامل ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور ان کے اہل خانہ کے ذریعہ 2018 میں اعلان کردہ اثاثوں کی مالیت 584 ملین روپے ہوگئی تھی۔

Related Posts