لاہور: مسلم لیگ (ن) کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو (نیب) پر حکومت کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اداروں کو آئین کے مطابق کام کرنا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال سے معاشرہ تباہی کی طرف جاتا ہے جبکہ میں نے 3 سال نیب کی جیل میں گزار دئیے۔
پی ٹی آئی حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی
قادر پٹیل کامراد سعید سے ذاتی نوعیت کا سوال، تعویذ کابھی تذکرہ
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔ کسی بھی شخص پر الزام عائد کرکے اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے جس کی ذمہ داری بھی ملزم پر عائد کی جاتی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھ پر جو بھی الزامات لگائے گئے، میں نے ان کا سامنا کیا۔ نیب قانون صرف سیاستدانوں کے خلاف استعمال ہوا، اس کے بنانے والوں کے خلاف نہیں۔
قومی احتساب بیورو کے طریقۂ کار کے متعلق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ احتساب کے دوران اپنی بے گناہی ملزم کو ثابت کرنی پڑتی ہے۔ میں نے تجویز دی تھی کہ ججز کی تقرری سے پہلے 10 سال کا ٹیکس گوشوارہ لیا جانا چاہئے۔
ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بتایا جائے احتساب کے عمل سے کس کو فائدہ ہوا؟نیب برسر اقتدار لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتا جبکہ ججز وہ چیزیں کرتے ہیں جو ہمیں ان کے فیصلوں میں نظر نہیں آتیں۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے کہا کہ سیاستدانوں کا میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے۔ نواز شریف کو جس کیس میں سزا ہوئی، کیا اس کی مثال دنیا میں کہیں ملتی ہے؟مجھے پر پہلے منی لانڈرنگ کا الزام لگایا، پھر کہا کہ آپ منی لانڈرر نہیں، یہ نیب کررہا ہے۔