روس کی پارلیمان کے ایوان زیریں دوما کے اسپیکر ویاشیسلاف فولودین نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگی کارروائیوں میں تباہ کیے گئے نیٹو کے فوجی سازوسامان کی ماسکو میں نمائش کی جائے گی اور اس تباہ شدہ سامان کو مہیا کنندہ مغربی ممالک کے سفارت خانوں کے باہر ہی نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
فولودین نے یوکرین میں تباہ شدہ مغرب کے فوجی سازوسامان کو لانے اور اس کی نمائش کے انعقاد کا حکم جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ’’یوکرین کو سامان بھیجنے والے ممالک کے سفارت خانوں کے قریب جلے ہوئے آلات نصب کرنے کی تجویز خاص طور پر دلچسپ ہے‘‘۔
روس کے اعلیٰ عہدے داروں نے یوکرین کو ہتھیار مہیا کرنے پر مغربی ممالک کو بارہا تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان سے تنازع کے طول پکڑنے اور مزید کشیدگی میں اضافے کا اندیشہ ہے۔
یوکرین نے فروری 2022 میں روس کے مکمل پیمانے پر حملے کے بعد سے اپنے دفاع اور روسی افواج کے زیر قبضہ علاقے واگذار کرانے کے لیے مغربی ممالک سے مزید ہتھیار مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی سکیورٹی کے طویل مدتی وعدوں کو محفوظ بنانے کے لیے لیتھوینیا میں 31 رکنی نیٹو اتحاد کے رہ نماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جہاں فرانس ، برطانیہ ، آسٹریلیا اور جاپان نے انھیں مزید ہتھیار اور فوجی سازوسامان مہیا کرنے کے وعدے کیے ہیں۔