نفسیاتی بیماری چیئروفوبیا میں مبتلا افراد خوشیوں سے دُور بھاگتے ہیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نفسیاتی بیماری چیئروفوبیا میں مبتلا افراد خوشیوں سے دُور بھاگتے ہیں
نفسیاتی بیماری چیئروفوبیا میں مبتلا افراد خوشیوں سے دُور بھاگتے ہیں

کراچی: طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نفسیاتی مرض چیئروفوبیا کے مریض خوشیوں سے دُور بھاگتے ہیں اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ایسے تمام لوگوں سے بھی دُور رہیں جو انہیں خوش رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہر انسان اپنی زندگی میں خوشیاں تلاش کرتا ہے اور غم سے دُور بھاگتا ہے لیکن چیئروفوبیا کے مریض ایک الگ سوچ رکھتے ہیں جس کی وجہ ان کے ذہن میں چھپا ہوا کوئی خوف ہوتا ہے۔

اس خوف کا تعلق ان کے ماضی سے ہوتا ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق چیئروفوبیا کے مریض ماضی میں کسی نہ کسی  دردناک واقعے کا شکار ہوچکے ہوتے ہیں۔

اس مرض کا شکار افراد جس تکلیف دہ واقعے کو بھول جانا چاہتے ہیں، وہ بیک وقت کسی نہ کسی ایسی خوشی سے بھی منسلک ہوتا ہے جو ان کے لیے ایک اذیت ناک یاد بن کر رہ جاتی ہے۔

عین اس وقت جب  کسی خوشخبری کو سن کر یا کسی پرمسرت موقعے پر انسان خوشی منا رہا ہوتا ہے، اگر کوئی دردناک خبر   مل جائے تو  اس خوشی کو بھی تکلیف دہ سمجھا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ اس سے دامن چھڑا لیا جائے۔

چیئروفوبیا کے مریض  کے ذہن میں یہ خیال پختہ ہوجاتا ہے کہ اسے جو بھی نئی خوشی ملے گی، وہ نیا غم دے گی، اس لیے وہ خوشی سے دُور بھاگنا شروع کردیتا ہے۔

ایسے مریضوں کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ وہ تنہائی پسند ہوتے ہیں اور کسی سے نہیں ملتے ۔ایسے لوگ شادی بیاہ کی تقریبات یا کسی بھی قسم کے اجتماع سے گھبراتے ہیں۔

انہیں ڈر لگتا ہے کہ اجتماعات میں لوگ انہیں خوش رکھنے کی کوشش کریں گے اور مسکرانے کے لیے نت نئے مشورے دیں گے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ایسے تمام لوگ جو انہیں خوش رکھنا چاہتے ہیں، ان سے دور رہیں۔

چیئروفوبیا کے علاج کے لیے ماہرین نفسیات دواؤں کے ساتھ ساتھ ترغیبات کا طریقہ اپناتے ہیں۔ اس طریقے کے تحت مریض کو اس کے قریبی رشتہ داروں کی مدد سے خوشی کی معمولی سی باتوں سے اس  کے قریب لایا جاتا ہے۔

مریض کے عزیزو اقارب اور دوست احباب کو سمجھا جاتا ہے کہ وہ اس کے ذہن سے منفی خیالات کو ختم کرنے کی کوشش کریں اور مثبت خیالات وقت کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ اس کے دماغ میں ڈالتے رہیں۔ اچھی اچھی باتیں کریں اور خوشی سے پیدا ہونے والے خوف کو دور کرنے کے لیے بتدریج خوشی کے قریب لائیں۔

صرف قریبی رشتہ دار اور بہت محبوب دوست ہی ایسے افراد کے خوف کو ختم کرکے انہیں حقیقی زندگی کی طرف واپس لاسکتے ہیں جس کے بعد ایسے مریض اپنی بیماری سے چھٹکارہ حاصل کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیئے: دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بڑھتی ہوئی دل کی بیماریاں

Related Posts