بھارت میں متنازعہ قانون کے خلاف شدید احتجاج آج بھی جاری، ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں متنازعہ قانون کے خلاف شدید احتجاج آج بھی جاری، ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی
بھارت میں متنازعہ قانون کے خلاف شدید احتجاج آج بھی جاری، ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی

بھارت میں متنازعہ قانونِ شہریت کے خلاف آج بھی شدید احتجاج جاری ہے، لوگ سڑکوں پر ہیں، حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی جارہی ہے جبکہ مودی حکومت کی طرف سے طاقت کے بے جا استعمال کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی۔

جے پور کی ریاست میں بھارت نے متشدد احتجاج کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انٹرنیٹ اور ذرائع آمدورفت پر پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے نتیجے میں ٹرین کی میٹرو سروس مکمل طور پر بند ہے۔

ریاستِ جے پور میں احتجاج اتنا شدید ہوا  کہ نریندر مودی کو اپنی حکومت ڈوبتی نظر آنے لگی، معاملات پولیس کے قابو سے باہر جاتے نظر آئے تو مودی سرکار نے فوج تعینات کردی ہے۔

ہمسایہ ملک بھارت میں  متنازعہ قانون کے خلاف ہر مذہب کے افراد سڑکوں پر آچکے ہیں، ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔مودی  حکومت نے تشدد کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

ریاست کو خطرے میں دیکھتے ہوئے نریندر مودی حکومت نے مظاہرین کی پکڑ دھکڑ شروع کردی۔ سینکڑوں افراد کو حکومت کے خلاف آواز اٹھانے پر حراست میں لے لیا گیا۔ کم از کم 700 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جا چکی ہے۔

بھارت کے کاروباری و تعلیمی اداروں کو بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا ہے۔ مسلسل احتجاج، ہنگاموں اور پرتشدد مظاہروں کے باعث کاروبار بندش کا شکار ہے جبکہ متعدد شہروں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی۔

بھارتی حزبِ اختلاف کی بڑی سیاسی جماعت کانگریس نے حیدر آباد میں جلسے کے بعد 23 دسمبر کو حکومت کے خلاف فیصلہ کن احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے دھرنا دینے کا عندیہ دیا ہے۔

 متعدد شہروں بشمول کان پور، رام پور، لکھنؤ اور سمبھل میں پولیس کی احتجاج میں مصروف عوام الناس پر براہِ راست فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں جبکہ مودی حکومت کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کے خلاف ریاستی مشینری کو متحرک کردیا گیا۔

یاد رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا  140واں روز ہے،  جبکہ غاصب بھارت کی طرف سے نافذ پابندیوں کے نتیجے میں نظامِ زندگی بدستور مفلوج  اور مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ 

جموں و کشمیر میں عوام پر بھارتی فوج کا ظلم و ستم آج بھی جاری ہے جبکہ  تاریخ کے بد ترین غیر انسانی کرفیو کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش ہے، مظلوم کشمیریوں کے حق میں کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

  مزید پڑھیں:  کشمیر میں کرفیو 140ویں روز میں داخل

Related Posts