اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے لئے ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا فلاحی پروگرام پیش کرتے ہوئے دو کروڑ خاندانوں کے لئے 120 ارب روپے کے خصوصی ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کے پیش نظر معاشرے کے کمزور طبقات کو گھی، آٹا اور دالوں پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے گی۔
چالیس لاکھ مستحق خاندانوں کو گھروں کی تعمیر کے لئے بلا سود قرضے ملیں گے، ملک میں ہر خاندان کے ایک فرد کو ہیلتھ انشورنس کارڈ فراہم کئے جائیں گے، دسمبر تک اسلام آباد اور مارچ 2022 تک پورے پنجاب میں صحت انصاف کارڈ کی سہولت فراہم کر دی جائے گی۔
سندھ حکومت بھی صحت کارڈ کا اجراء کرے، تاریخی سکالر شپ پروگرام کے تحت 60 لاکھ وظائف کے لئے 47 ارب روپے دیئے جائیں گے، کامیاب جوان پروگرام کے تحت 1400 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں۔
دو خاندان چوری کیا گیا آدھا پیسہ وطن واپس لے آئیں تو اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کا وعدہ کرتا ہوں۔ بدھ کی شام قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فلاحی پروگرام پیش کر رہے ہیں جو ملک کو فلاحی ریاست بنانے میں مدد دے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ احساس ٹیم کو بالخصوص خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس نے تین سال میں پورے پاکستان کا ڈیٹا مرتب کیا کیونکہ ڈیٹا کے بغیر سبسڈی دینا آسان نہیں تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دو کروڑ خاندانوں کیلئے حالیہ مہنگائی کے پیش نظر 120 ارب روپے کا خصوصی سبسڈی پیکج دیا جا رہا ہے جس کے تحت معاشرے کے غریب ترین اور کمزور طبقات کو گھی، آٹا اور دالوں پر 30 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ملک کے 13 کروڑ لوگوں کو فائدہ ہو گا جو کل آبادی کا 53 فیصد ہے، گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں اس پروگرام کے اجرا کی منظوری دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب پاکستان تحریک انصاف کو حکومت ملی تو معاشی حالات بہت برے تھے، پاکستان کا تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ اور قرضہ ورثے میں ملا، ذخائر نہ ہونے کے برابر تھے اور قرض ادا کرنے کے لئے رقم نہ تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔
حکومت کو پہلا ایک سال ملک کو مستحکم کرنے میں لگا جب استحکام کے قریب تھے کہ سو سال کی تاریخ کے سب سے بڑے بحران کورونا وبا کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم سے اتحادی رہنماؤں کی ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی