وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے جس میں گھروں کی تعمیر کے سلسلے میں بلا سود قرضوں کے ساتھ ساتھ دیگر اہم ملکی معاملات پر فیصلے متوقع ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال پر تبادلۂ خیال اور مشاورت کے ساتھ ساتھ 12 نکاتی ایجنڈے پر گفت و شنید ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثناء اللہ کے خلاف ثبوت موجود ہیں، کیس راولپنڈی منتقل کیا جائے۔شہریارآفریدی
گھروں کی تعمیر کے حوالے سے وفاقی کابینہ 5 ارب کے بلا سود قرضوں کی منظوری دے گی جبکہ اشیائے خوردونوش کے حوالے سےوزیر اعظم عمران خان کو بریفنگ دی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کے 12 نکاتی ایجنڈے میں نیب، قرضہ کمیشن اور وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی میں تعیناتیاں اور دیگر اہم امور پر فیصلے بھی متوقع ہیں جبکہ 6 نئے قوانین کی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے منظوری کی سمری بھی پیش کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل قانون سازی کے عمل میں غیر ضروری تاخیر کے باعث وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 6 نئے قوانین کے لیے صدارتی آرڈیننس لایا جائے، جبکہ وزارتِ قانون نے اس کی سمری کابینہ کو ارسال کردی۔
وزارتِ قانون نے 6 نئے آرڈیننسز کے لیے تجویز دی کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے عمل میں تاخیر کے باعث 6 نئے قوانین کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے فوری طور پر نافذ کرنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: قانون سازی کے عمل میں تاخیر: 6 نئے قوانین سے متعلق صدارتی آرڈیننس لایا جائے گا