دفترِ خارجہ نے پاک افغان بارڈر پر فائرنگ کے معاملے پر افغانستان کو جرگہ بلانے کی تجویز دی ہے تاکہ نئی پوسٹوں کے معاملے کو حل کیا جائے۔
ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر فیصل نے افغانستان کی وزارتِ خارجہ کی طرف سے بین الاقوامی میڈیا کو دئیے گئے بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 27 اور 28 اکتوبر کو پاک فوج کی چیک پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں12نومبر تک توسیع کردی
دفترِ خارجہ ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ افغان فورسز نے پاکستان کے خلاف مارٹرز اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جس سے 6 جوان زخمی ہوئے ، تاہم پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاک فوج کی طرف سے بارڈر فلیگ میٹنگ، علاقے کے مشترکہ سروے اور جرگہ بلا کر نئی پوسٹوں کا معاملہ حل کرنے کی تجویز بھی دی گئی، تاہم افغان فریق کی طرف سے تجاویز سفارتی چینل سے بھیجنے کی درخواست آئی۔
انہوں نے افغانستان کی طرف سے معاملہ میڈیا پر اٹھائے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں افغانستان کا محکمہ خارجہ ہماری تجاویز کا مثبت جواب دے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کے سرحدی علاقے پر افغان فورسز نے بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 5 شہریوں کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے 6 جوان بھی زخمی ہوئے۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے گزشتہ روز اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے پاکستانی شہریوں اور فوجی جوانوں پر فائرنگ کی جس کا پاک فوج کی طرف سے بھرپور جواب دیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے سرحدی علاقے پر افغان فورسز کی فائرنگ سے 5 شہری اور 6 جوان زخمی