اسلام آباد: پاکستان، بھارت، افغانستان اور ترکمانستان سمیت چار فریقی تاپی گیس پائپ لائن منصوبے میں پیش رفت جاری ہے جس پر پاکستان اور ترکمانستان کے حکام نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے امورِ پٹرولیم ندیم بابر اور تاپی پائپ لائن کمپنی کے سربراہ کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں تاپی منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ترکمانستان نے پاکستان کو منصوبے پر خدشات دُور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اجلاس کے حوالے سے پٹرولیم ڈویژن نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق دونوں ممالک کورونا وائرس کی عالمی وباء کے پیشِ نظر منصوبے کی رفتار پر مطمئن ہیں۔ ترکمانستان حکومت کے مطابق تاپی منصوبے کیلئے عالمی اداروں سے قرض کے حصول پر پیشرفت جاری ہے۔
دوسری جانب پاکستانی حکام نے معاملات طے پا جانے کے بعد تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگِ بنیاد جلد رکھنے کی خواہش ظاہر کی۔ افغانستان میں ترکمانستان کا ارادہ ہے کہ ہرات تک پائپ لائن کی تعمیر شروع کی جائے جبکہ اسلام آباد کی خواہش ہے کہ منصوبے پر پاکستان میں بھی ایک ہی وقت کام شروع کیا جائے۔
عالمی منصوبے تاپی کے تحت گیس پائپ لائنز کی تعمیر سے یومیہ 1 ارب 32 کروڑ مکعب فٹ گیس فراہم کرنے کی تیاری جاری ہے جبکہ منصوبے میں ترکمانستان، پاکستان، افغانستان اور بھارت شامل ہیں۔ گیس پائپ لائن سے چاروں ممالک استفادہ حاصل کرسکیں گے۔ منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 10 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گندم نہ دینے پر پنجاب کو سندھ سے گیس نہیں ملے گی۔فردوس شمیم نقوی