پیمرا نے وضاحت کی ہے کہ کسی صحافی یا کمپیئر کو ہم نے ٹی وی چینل کے ٹاک شوز میں شرکت سے نہیں روکا بلکہ ادارے کے گزشتہ بیان کو غلط رنگ دیا جارہا ہے۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے جاری کیے گئے وضاحتی بیان کے مطابق کسی ٹاک شو میں صحافیوں کی شرکت پر کوئی پابندی نہیں، نہ ہی پیمرا کے بیان کا یہ مطلب ہے کہ اظہارِ رائے پر قدغن لگائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان جلد استعفیٰ دینے والے ہیں،بلاول بھٹوزرداری کا دعویٰ
وضاحتی بیان کے مطابق اینکر پرسنز کوڈ آف کنڈکٹ (ضابطۂ اخلاق) پر ایڈوائزری کا غلط مطلب لیا جا رہا ہے ، جبکہ پیمرا آزادی اظہارِ رائے کے خلاف نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کا ہدایت نامہ کچھ ٹی وی چینلز نے غلط انداز میں پیش کیا جبکہ پیمرا ایکٹ کے تحت قوانین کی روشنی میں جاری کردہ ہدایت نامے میں ایسی کوئی بات نہیں تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پیمرا کا خط آزادی صحافت پر حملہ اور صحافت پر پابندی کے مترادف ہے، یہ کسی بھی آئین کے مطابق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹنگ اور رائے دینے میں فرق ہے، رائے دینا تو ہر انسان کا حق ہے، صحافی ہمیشہ ہی خوف میں رہیں گے کہ کب انہیں نوٹس آئیگا اور وہ معطل کر دیے جائیں گے۔
صحافیوں کو اس معاملے پر کھڑا ہونا پڑے گا یہ فسطائیت سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پیمرا کی ہدایات جمہوریت کے خلاف ہیں۔
مزید پڑھیں: پیمرا کا خط آزادی صحافت پر حملہ اور صحافت پر پابندی کے مترادف ہے،سلمان اکرم راجہ