لاہور: لندن میں موجود سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لاہور میں کورونا ویکسینیشن انٹری کا معاملہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی بنائی گئی 4 رکنی ٹیم کی جانب سے انکوائری مکمل کرلی گئی۔
ذرائع کے مطابق 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کردی ہے، رپورٹ کے مطابق کورونا ویکسینیشن ڈیٹا چوکیدار اور وارڈ بوائے رجسٹرڈ کرتے رہے۔
4 ملازمین کی جانب سے نوازشریف کا ڈیٹا رجسٹر کرنے کا اعتراف کیا گیا ہے، اسپتال میں سپروائزری کا فقدان تھا جس وجہ سے یہ واقعہ ہوا،اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی سینئر اسٹاف تعینات نہیں تھا۔
رپورٹ کے مطابق ڈیٹا رجسٹر کرنے کی ذمہ داری وارڈ سرونٹ اور چوکیدار کو دی گئی تھی،چوکیدار اور وارڈ بوائے ریکارڈ نادرا کے پورٹل پر انٹر کرتے رہے، اسپتال میں کسی قسم کا آن لائن یا مینوئل چیک اینڈ بیلنس نہیں۔
دوسری جانب واضح رہے کہ لاہور میں سابق وزیرِ اعظم اور ن لیگ کے تاحیات قائد نواز شریف کو کورونا ویکسین لگانے کی جعلی انٹری کرنے پر 2 افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔ واقعے کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
گزشتہ روز سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سائنو ویک ویکسین لگائے جانے کی خبر منظرِ عام پر آئی جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت حرکت میں آگئی۔ کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کرکے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایم ایس کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کی مدعیت میں لاہور کے تھانہ گجر پورہ میں درج کیے گئے مقدمے میں نواز شریف کو ویکسین لگانے کی جعلی انٹری کیلئے ہسپتال کے چوکیدار اور وارڈ بوائے کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے نواز شریف کو ویکسین لگانے کی خبر کا سختی سے نوٹس لے لیا۔ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر پنجاب نے سینئر میڈیکل افسر کو بھی غفلت کے الزام کے تحت عہدے سے معطل کردیا۔ میاں منشی ہسپتال کے ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل افسر کا تبادلہ کوٹ سعید ہسپتال میں کردیا گیا۔
محکمہ صحت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل افسر کو ایم ایس کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کا اضافی چارج دے دیا گیا۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا کے جعلی سرٹیفکیٹ اور جعلی ویکسین انٹریز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل لاہور میں بد ترین جعلسازی کا انکشاف سامنے آیا، سرکاری دستاویزات کے مطابق لندن میں بیٹھے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے لاہور سے کورونا ویکسین لگوا لی، نواز شریف کو 20 اکتوبر کو ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے کیلئے بلوا لیا گیا۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کو ویکسین لگانے کی جعلی انٹری پر مقدمہ درج، 2 افسران معطل