سینئر سفارت کار ڈاکٹر ملیحہ لودھی اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب کے عہدے سے سبکدوش ہو رہی ہیں، انہوں نے آج سلامتی کونسل میں کشمیر اور خواتین کے حقوق پر مندوب کی حیثیت سے آخری بار خطاب کیا۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل میں خواتین اور امن و سلامتی کے حوالے سے منعقدہ مباحثے میں شرکت کرتے ہوئے سینئر سفارت کار ملیحہ لودھی نے مظلوم کشمیریوں کا مقدمہ دُنیا کے سامنے رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات، ڈیموکریٹس نے باقاعدہ ووٹنگ کا اعلان کر دیا
بحیثیت مندوب آخری بار خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے باعث خواتین کو شدید پریشانی، کوفت اور اذیت کا سامنا ہے۔ مسلسل کرفیو سے خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ کشمیری خواتین کی زندگی کرفیو کے باعث عذاب بن کر رہ گئی ہے۔ بھارتی فوج مظلوم کشمیری ماؤں کے سامنے سے ان کے بچے اٹھا کر لے جاتی ہیں اور وہ کچھ نہیں کرسکتیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیری خواتین کو اپنی ہوس کا نشانہ بناتی ہے اور ان پر جنسی تشدد کیا جاتا ہے، عالمی برادری کو بھارت کی جارحیت کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جبکہ پاکستان کی پہلی خاتون مستقل مندوب ہونے پر مجھے فخر ہے۔
اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی اگلی خاتون کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے سینئر سفارت کار ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ میں امید کرتی ہوں اگلی خاتون مستقل مندوب کو 70 سال انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی سابق مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر لے جا کر عالمی میڈیا اور سفارت کاروں کو سب کچھ دکھایا، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم کچھ نہیں چھپاتے۔
سابق مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے سیاسی امور روز میریڈی کارلو سے ملاقات کے دوران کہا کہ حقائق پر پردہ ڈالنا بھارت کی پالیسی ہے، جبکہ پاکستان ایسا نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں: عالمی میڈیا کا ایل او سی دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان کچھ نہیں چھپاتا۔ملیحہ لودھی