کوریاپاکستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ طے کرنے کیلئے تیار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Korea keen FTA with Pakistan

کراچی :پاکستان میں کوریا کے سفیر سو سانگ پیو نے پاکستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) طے کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوریا اورپاکستان کے مابین دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے آزاد تجارتی معاہدہ انتہائی ضروری ہے تاکہ دونوں ملکوں کی تاجربرادری ایک دوسرے کے ملکوں میں دستیاب مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکیں اور باہمی تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو۔

یہ بات انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری( ایف پی سی سی آئی) کی پاکستان کوریا بزنس کونسل کے چیئرمین سہیل نثار سے اسلام آباد میں ملاقات کے موقع پر تجارتی تعلقات اور نئی تجارتی راہیں تلاش کرنے کے امور پرتبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی۔

کوریا کے سفیر نے کہاکہ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستانی تاجربرادری اپنی حکومت سے درخواست کریں کہ وہ کورین حکومت کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کو آگے بڑھائے تاکہ کورین سفارتخانہ اپنا کردار ادا کرسکے۔

انہوں نے دونوں ملکوں کی تاجربرادری پر زور دیا کہ وہ جوائنٹ وینچر میں دلچسپی کا مظاہرہ کریں اور معیشت کے مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔ انہوں نے بزنس ٹو بزنس میٹنگز، اعلیٰ سطح تجارتی وفود کے تبادلے اور دوطرفہ نمائشوں کے انعقاد پر بھی زور دیا اور کورین سفارتخانے کی جانب سے اپنے ہر ممکن تعان کا یقین دلایا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے نے فیصل آباد سے اسکردو کے لئے پروازوں کا آغاز کردیا

ایف پی سی سی آئی کی پاکستان کوریا بزنس کونسل کے چیئرمین سہیل نثار نے سفیر کو پاکستان میں دوطرفہ تجارت سے متعلق مختلف شعبوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ تجارت و سرمایہ کاری کے لحاظ سے پاکستان ایک پرکشش ملک ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو شاندار اور منافع بخش کاروباری مواقع فراہم کرتا ہے لہٰذا کورین تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ان مواقعوں سے ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

دونوں ملکوں کے تاجر ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی روابط بڑھائیں اور اس بات کا جائزہ لیں کہ کن اشیاء کی تجارت سے پاکستان اور کوریان کے مابین دوطرفہ تجارت میں اضافہ ممکن بنایا جاسکتا ہے جو دونوں ملکوں کی معیشتوں کے لیے فائدے مند اور خوشحالی کا باعث ہوگی۔

سہیل نثار نے کورین سفیر کی جانب سے بی ٹو بی میٹنگز، نمائشوں کے انعقاد اور تجارتی وفود کے تبادلے کی تجاویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ان پر عمل درآمد سے یقینی طور پر پاکستان اور کوریا کے مابین تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا اور کوریا کی ٹیکنالوجی میں مہارت سے بھی پاکستان مستفید ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کورین سفیر کو ایف پی سی سی آئی کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ وہ بہت جلد ایف پی سی سی آئی کراچی ہیڈ آفس کا دورہ کریں گے۔

Related Posts