خواہش ہے یورپی یونین کا وفد ریاست کے دونوں حصوں کا غیر جانبدرانہ دورہ کرے، وزیراعظم آزاد کشمیر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

raja farooq haider bursells
raja farooq haider bursells

برسلز :وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ خواہش ہے کہ یورپی یونین کا نمائندہ وفد ریاست کے دونوں حصوں کا غیر جانبدرانہ دورہ کرے اور حالات کا جائزہ لے۔

برسلز میں مختلف ممبران یورپین پارلیمنٹ سے ملاقاتوں اور یوم شہداء جموں کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست کے بعد جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ بین الاقوامی قوانین کی شدید خلاف ورزی اور خطے کے عوام کی مرضی و منشا کے مغائر اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

ہندوستان نے تمام انسان دوست ممالک اور اداروں کے تحفظات کو پس پشت ڈال کر اب خطے کی جبری تقسیم کی ہے جس کے خلاف ہر رنگ و نسل اور مذہب کے لوگ سراپا احتجاج ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی خطے کے اندر بنیاد پرستی اور انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیری عوام کا بھارتی تسلط کے خلاف خاموش احتجاج 95ویں روز بھی جاری

مقبوضہ جموں کشمیر کے اندر ہندوستانی فورسزانسانیت کے خلاف سنگین جنگی جرائم کی مرتکب ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے دو رپورٹس شائع ہو چکی ہیں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور ابلاغ عامہ کے معتبر ادارے ہندوستان کی جانب سے بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں مبنی بر حقائق رپورٹس شائع کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انسانیت کو بچانے کے لیے یورپین ممالک اراکین پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی سے مدد کے درخواستگار ہیں۔ وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ ہوئی تو پھر اس کے اثرات یورپ تک پہنچیں گے بڑے پیمانے پر ہجرت ہوسکتی ہے۔

پاکستان اس معاملے پر ہمارا حمایتی اور وکیل ہے جبکہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول پر عورتوں اور بچوں کو سنائپر گن سے نشانہ بنارہا ہے اور شہری آبادی پر ممنوعہ ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اب نوٹس لینا چاہیے کہیں زیادہ دیر نہ ہو جائے۔

ہندوستان کو اس بات پر مجبور کیا جائے کہ وہ ریاست کے اندر کالے قوانین واپس لے ، ریاست کا محاصرہ ختم کرے اور کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق دیا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ہندوستان کی پالیسیوں کے خلاف اپنی آواز دنیا کے ایوانوں تک پہچانا چاہتے ہیں۔

یورپین اراکین پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ وہ وزیراعظم آزادکشمیر کے مطالبات اور رائے کو یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث لائیں گے۔

Related Posts