ممتاز آل راونڈ شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ دورہ پاکستان کے لیے سری لنکن کرکٹرز پر انڈین پریمیئر لیگ کی انتظامیہ کا کادباؤ ہے،سری لنکن کرکٹ بورڈ اپنےکھلاڑیوں کوپاکستان آنے پر رضامند کرے۔
شاہد آفریدی کراچی میں کینسر میں مبتلا اپنے پرستار بچے سے ملنے ان کے گھر گئے جہاں انہوں نے 13 سالہ سید حسن کی مزاج پرسی کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ سری لنکن کھلاڑیوں پر آئی پی ایل کی جانب سے بڑا دباؤہے، جب بھی پی ایس ایل کے دوران سری لنکن کھلاڑیوں کو پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کی دعوت دی تو انہوں نے بتایا کہ وہ تو آنا چاہتے ہیں لیکن انہیں انڈین پریمیئر لیگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ پاکستان جائیں گے تو ان کا کنٹریکٹ ختم کر دیا جائے گا۔
سابق کپتان کا کہناتھا کہسری لنکن کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان آنے پر رضامند کرے، پاکستان کے سینئر کھلاڑیوں نے سری لنکا جانے سے کبھی بھی انکار نہیں کیا، ہم نے انہیں ہمشہ سپورٹ کیا لہذا سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بھی پاکستان آنا چاہیے، انہوں نے کہاکہ جو بھی سری لنکن کھلاڑی پاکستان کا دورہ کرے گا ہماری تاریخ میں اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
آفریدی نے مصباح الحق کو چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ بنانے پر مبارباد دیتے ہوئے کہا کہ مصباح محنتی ہے 24 گھنٹے کام کرتا ہے، ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بننا بڑا چیلنج ہے، سرفراز کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کپتان بنانا درست ہے لیکن تینوں فارمیٹ کو لے کر چلنا مشکل ہے اس کو ٹیسٹ کپتانی چھوڑ دینی چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ یونس خان، محمد یوسف، عبدالرزاق اور شعیب اختر کو بھی انڈر 19 ٹیموں کے ساتھ لگایا جانا چاہیے۔
شاہد آفریدی کامزیدکہناتھا کہ نئے ڈومیسٹک کرکٹ نظام کو وقت دیں، 6 ٹیموں کا نظام بہتر ہے اس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا جب کہ جونیر سطح پر کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے سینیرز سے فائدہ اٹھائیں، شعیب یوسف اور یونس خان کو انڈر 19 کی زمہ داریاں دینی چاہیے۔
مزیدپڑھیں: سری لنکن کرکٹ ٹیم کودورہ پاکستان کے لیے گرین سگنل مل گیا
دوسری جانب سری لنکن کرکٹ بورڈ کے مطابق سری لنکن ٹیم شیڈول کے مطابق پاکستان کا دورہ کرے گی۔ سری لنکن کرکٹ ٹیم 24 ستمبر کو پاکستان روانہ ہو گی۔ ون ڈے سیریز کا پہلا میچ 27 ستمبر کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔