کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹا مہنگا ہونے کے باعث قیمت 60 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جبکہ شہر قائد میں فائن آٹے کی فروخت 50 روپے جبکہ چکی کے آٹے کی قیمت 60 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔
شہرِ قائد کی اوپن مارکیٹ میں 10 کلوگرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 600 روپے تک پہنچ چکی ہے جبکہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق آٹے کی قیمتوں میں اضافہ گندم کی پنجاب کو ترسیل کے بعد دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے آپریشنل نقصانات کو 1.5ارب پر لے آئے ہیں، ایئر مارشل ارشد ملک
فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ سے گزشتہ ماہ 2 ملین ٹن گندم پنجاب بھیجی گیئ ہے جس کے باعث یہاں گندم کی قلت کے باعث مہنگائی اور آٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
گندم کی فی من قیمت 1300 سے بڑھ کر 1600 روپے تک جا پہنچی ہے جبکہ صوبہ سندھ کو کل 2 لاکھ ٹن گندم کی ضرورت ہوتی ہے جو فلور ملز کو مہیا نہیں کی گئی۔
ملز ایسوسی ایشن کے مطابق گندم کی بر وقت اور مناسب مقدار میں فراہمی سے آٹے کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی، تاہم آٹے کے موجودہ بحران کی وجہ گندم کی قلت ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے رہنما جمال شاہ کاکڑ نے کوئٹہ میں آٹے کے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت کو چاہئے کہ فوری طور پر آٹے کے بحران کو ختم کرے۔
مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے جنرل سیکریٹری جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے آٹے کا بحران پیدا کرکے عوام کو مشکل میں ڈالا جبکہ ہم صوبائی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان حکومت فوری طور پر آٹے کے بحران کو ختم کرے۔جمال شاہ کاکڑ