پیٹرول مافیا کا مقابلہ کرنے والے عمران خان نے اپنا غصہ عوام پر نکال دیا، اب غریب کا کیا ہوگا؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے سمری منظور کئے جانے کے بعد ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے سے زائد کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

عالمی منڈی میں تیل کی گرتی قیمتوں کے پیش نظر گزشتہ 3 ماہ سے ملک میں پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا تھا ، حکومت ہر ماہ یکم تاریخ سے نئی پیٹرولیم قیمتوں کا تعین کرتی ہے تاہم اس بار مہینہ ختم ہونے کا انتظار کئے بغیر ہی اچانک راتوں رات پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

نئی قیمتیں 
ملک میں  پیٹرول کی قیمت 25روپے 58پیسے فی لیٹر اضافے کے بعدا ب 100 روپے 10 پیسے ہو گئی ہے۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 21 روپے 31 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 101روپے 46 پیسے ،مٹی کا تیل 23روپے 50 پیسے مہنگا کرنے کے بعد نئی قیمت 59روپے 6 پیسے فی لیٹرہو گئی ہے،لائٹ ڈیزل کی قیمت 17روپے 84 پیسے اضافے کے بعد 55 روپے 98 پیسے تک پہنچ گئی ہے۔

تیل کی قلت
گزشتہ ماہ پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کے بعد ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت پیدا کردی گئی تھی ، پیٹرولیم کمپنیوں کی جانب سے ملک بھر میں پمپس پر فراہم بند کرکے تیل ذخیرہ کرکے حکومت پر قیمتیں بڑھانے کیلئے دباؤ بڑھایا جارہا تھا جبکہ اوگرا کی جانب سے دی گئی غیر حقیقی اعداد و شمار پر مبنی سمری منظور کرکے آئل مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔

ناجائز منافع خوری
پاکستان میں موجود ناجائز منافع خور اور موقع پرست عناصرکسی بھی موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے ہمہ وقت تیار وہوشیار رہتے ہیں،ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ آتے ہی گزشتہ شب پیٹرول پمپ مالکان نے آج سے پیٹرول نئی قیمتوں پر فروخت کرنے  کیلئے پمپ بند کرکے پیٹرول کی فراہمی روک دی تھی۔

آج سے پرانی قیمتوں پر خریدا گیا تیل نئی قیمتوں پر فروخت کرکے ناجائز منافع خور عوام کی جیبوں سےبھاری رقوم ہتھیارہے ہیں جبکہ آج پاکستان بھر میں سامان کی ترسیل پر مامور گڈز ٹرانسپورٹرز نے اپنے کرایوں میں 15 سے 25 ہزار روپے تک اضافہ کردیاہے۔

پیٹرولیم قیمتوں  میں اضافے کے اثرات
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا نقصان محض گاڑیاں یا موٹرسائیکل رکھنے والوں کو ہی نہیں بلکہ ہر شعبہ زندگی کے لوگوں پر بجلی بن کر گرتا ہے ۔ پیٹرولیم قیمتیں  بڑھتے ہی جہاز، ٹرین، بس، لوکل ٹرانسپورٹ رکشہ اور ٹیکسی کے کرائے بڑھ جاتے ہیں۔

اوسط آمدنی والے طبقے کیلئے پیٹرولیم قیمتوں میں اضاجہ نئی مشکلات لیکر آتا ہے،گاڑیوں کے کرائے میں اضافے کو جواز بناکر چارہ مہنگا کردیا جاتا ہے جس کے بعد تازہ دودھ کی قیمتیں بڑھادی جاتی ہیں، بجلی کے بل میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے، کھانے پینے کی اشیاء سمیت ہر ضرورت زندگی کی چیز مہنگی ہوجاتی ہے۔

پیٹرولیم قیمتوں میں 25 روپے سے زائد کا اضافہ کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی مشکلات سے دوچار عوام اور صنعتوں کیلئے مزید پریشانیوں کا پیغام لیکر آیا ہے، عوام کی قوت خرید پہلے ہی بری طرح متاثر ہوچکی ہے جبکہ ایک ساتھ اتنا زیادہ اضافہ عوام کو غریب کی لیکر سے مزید نیچے دھکیلنے کا سبب بنے گا۔

حکومت اور سیاسی جماعتوں کا موقف
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب بھی ایندھن کی قیمت برصغیر میں سب سےکم ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے پیٹرولیم قیمتوں  میں اضافے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اضافہ مسترد کردیا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے یکمشت 25 روپے کا اضافہ کرکے غربت اور مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا ہے۔

عوام کا ردعمل
پیٹرولیم قیمتوں میں اچانک ہوشرباء اضافے کے حوالے عوام کا کہنا ہے کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے مارکیٹ سے غائب کردیا اور اب مہنگا پیٹرول ہر جگہ دستیاب ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ آئل مافیا نے حکومت کو قیمتیں بڑھانے پر مجبور کرکے ثابت کردیا ہے کہ اس ملک میں  مافیا راج ہے، عوام کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم بحران پر سخت ایکشن لیکرتحقیقات کا حکم جاری کیا تھا لیکن آج پیٹرولیم قیمتوں میں پھر زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔

عوام یہ جاننے کیلئے حق بجانب ہیں کہ کیا وزیراعظم آٹا اورشوگر مافیا کے بعد پیٹرول مافیا کے سامنے بھی بے بس ہوگئے ہیں یا پیٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کے ذمہ داروں کا احتساب کرکے عوام کو آئل مافیا کے مظالم سے نجات دلائی جائیگی۔

Related Posts