لاہور: ڈپٹی کمشنر لاہور محمد عمر شیر کی جانب سے جاری ہونے والے No.RDM/146کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے چیئرمین حافظ سعد حسین رضوی ولد خادم حسین رضوی کو فی الفور رہائی کا حکم دیا جارہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر آفس سے جاری ہونے والے لیٹر کے مطابق فیڈرل ریونیو بورڈ کی سیکشن 11EEEکے مطابق اینٹی ٹیررازم ایکٹ 1997اور اآرٹیکل 10(4)اور آئین پاکستان 1973کے تحت حافظ سعد حسین رضوی کو 12 اپریل 2021 کو گرانڈ بیٹری اسٹاپ ملتان رود لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔
لیٹر کے مطابق فیڈرل ریونیو بورڈ کے چیئرمین کی جانب سے 2 اکتوبر کو ایک لیٹر جاری کیا گیا جس میں حافظ سعد رضوی ولد خادم حسین رضوی کی نظربندی میں ایک ماہ کی توسیع کا حکم جاری کیا گیا تھا ۔ جس کے بعد 9 اکتوبر کو مذکورہ معاملے کو فیڈرل ریونیو بورڈ نے سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد کی سپریم کورٹ برانچ رجسٹری میں ویڈیو اجلاس منعقد کیا گیا جس میں کیس کو ختم کر دیا گیا۔
جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں امیر حسین کی پٹیشن نمبر 48765/2021 جو پنجاب حکومت کے خلاف تھی۔ اس پٹیشین کے حکم میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے یکم اکتوبر کو حکم جاری کیا گیا کہ حافظ سعد حسن رضوی ولد خادم حسین رضوی کی رہائی عمل میں لائی جائی ۔ جس کے بعد ڈپٹی کمشنر محمد عمر شیر کی جانب سے حکم جاری کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم پر سعد رضوی کو رہا کیا جا رہا ہے۔
مذکورہ لیٹر کی کاپی ڈپٹی کمشنر نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ لاہور ، کیپیٹل پولیس آفسیر لاہور ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس لاہور ، ایس پی سینٹرل جیل کوٹ لکھپت اور حافظ سعد حسین رضوی کو کاپی ارسال کی گئی ہے۔
ادھر ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری ہونے والے لیٹر کے فورا بعد ملک بھر میں تحریک لبیک کے کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ، اور کارکنان کی جانب سے مٹھائیاں تقسیم کی جارہی ہیں جبکہ لاہور کے اطراف میں کارکنان تحریک لبیک پاکستان کے مرکز واقع مسجد رحمت اللعالمین پہنچنا شروع ہو گئے ہیں ۔ادھر مسجد رحمت اللعالمین میں پھولوں کی پتیاں جمع کی جارہی ہیں جو بعد از مغرب کوٹ لکھپت جیل کے جائی جائیں گی اور وہاں سے ہزاروں کارکنان کے استقبال کے بعد سعد رضوی کو لاہور مرکزلایا جائے گا جہاں پر خادم حسین رضوی کی قبر پر حاضری دیں گے اور کارکنان سے خطاب بھی کریں گے۔
معلوم رہے کہ حافظ سعد رضوی 12اپریل سے لیکر 9اکتوبر 2021تک لگ بھگ 6ماہ تک جیل میں نظر بند رہے ہیں ۔جن کی رہائی کے لئے متعدد بار کوشش کی گئی تھی ۔جس کے بعد لاہورہائی کورٹ کے ان کی نظربندی کو غیر قانونی قرار دیا جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اے وی ایل سی کارروائی، ریوو گاڑیاں چھیننے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار، ایک گاڑی برآمد