کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ سندھ حکومت نے تمام اسکول سمیت دیگر تعلیمی ادارے اگر 30اگست تک مکمل اور غیر مشروط طور پر نہ کھولے تو اساتذہ تنظیموں کی مشاورت سے جماعت اسلامی کی تعلیمی کمیٹی کے تحت ستمبر کے پہلے ہفتے میں زبردست”احتجاج و تعلیم بچاؤ مارچ“ منعقد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی آڑ میں سندھ حکومت کے تعلیم دشمن اقدامات اور فیصلوں کو ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا۔ قوم کے مستقبل اور نسل کو برباد نہیں ہونے دیں گے، والدین کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ اسکول میں جمع کرانے کی شرط کسی طور پر بھی درست اور جائز نہیں اسے فی الفور ختم کیا جائے۔
کے الیکٹرک کی جانب سے اسکولوں کی دی جانے والی رعایت کو ختم کرنا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے اسے بحال کیا جائے۔ وکلاء کی مشاورت سے عدالت میں پٹیشن سمیت دیگرقانونی راستے بھی اختیار کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسکولوں کی مسلسل بندش اور سندھ حکومت کے تعلیم دشمن اقدامات کے خلاف بدھ کے روز ادارہ نور حق میں اساتذہ تنظیموں، اسکول ایسوسی ایشنز کے نمائندوں،جماعت اسلامی کی تعلیمی کمیٹی وتنظیم اساتذہ کے ذمہ داران کے ایک اہم مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری منعم ظفر خان اور اسلامی جمعیت طلبہ کے وفد نے بھی شرکت کی۔شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سندھ حکومت کے تعلیم دشمن اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے مختلف تجاویز پیش کیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ زندگی کے ہر شعبے میں کام جاری ہے لیکن اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو مسلسل بندش کا سامنا ہے، کورونا ایس او پیز پر بھی سب سے زیادہ اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں عمل کیا گیا۔
کراچی کے اسکولوں میں اساتذہ اور عملے کی 97فیصد اور سندھ میں 93فیصد ویکسی نیشن کرائی جا چکی ہے لیکن اس کے باوجودانہیں کھولا نہیں جا رہا اور تعلیمی عمل و تدریس کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ قوم کے مستقبل اور نسل کا نقصان ہو رہا ہے۔ بچوں پر نفسیاتی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
اگر تعلیمی عمل کو مکمل طور پر بحال نہ کیا گیا تو قوم کے مستقبل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے جلسے و جلوس و دیگر سرگرمیاں جاری ہیں، شادی ہال کھلے ہیں، مارکیٹوں اور مالز میں خریداری ہو رہی ہے لیکن سندھ میں اسکول اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔
یہ سب کر کے آخر کس کے ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے اور تعلیم دشمنی کیوں دکھائی جا رہی ہے۔ آل پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی کے چیئر مین پرویز ہارون نے کہا کہ اسکولوں کی مسلسل بندش سے تعلیم کو بہت نقصان پہنچا ہے، سندھ حکومت کی پالیسی نا قابل فہم ہے، تعلیم دشمنی کے عمل کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: 2017 کی مردم شماری میں تاریخی دھوکہ کیا گیا، خالد مقبول صدیقی