لاہور میں سابق وزیرِ اعظم اور ن لیگ کے تاحیات قائد نواز شریف کو کورونا ویکسین لگانے کی جعلی انٹری کرنے پر 2 افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔ واقعے کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سائنو ویک ویکسین لگائے جانے کی خبر منظرِ عام پر آئی جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت حرکت میں آگئی۔ کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کرکے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایم ایس کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کی مدعیت میں لاہور کے تھانہ گجر پورہ میں درج کیے گئے مقدمے میں نواز شریف کو ویکسین لگانے کی جعلی انٹری کیلئے ہسپتال کے چوکیدار اور وارڈ بوائے کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے نواز شریف کو ویکسین لگانے کی خبر کا سختی سے نوٹس لے لیا۔ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر پنجاب نے سینئر میڈیکل افسر کو بھی غفلت کے الزام کے تحت عہدے سے معطل کردیا۔ میاں منشی ہسپتال کے ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل افسر کا تبادلہ کوٹ سعید ہسپتال میں کردیا گیا۔
محکمۂ صحت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل افسر کو ایم ایس کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کا اضافی چارج دے دیا گیا۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا کے جعلی سرٹیفکیٹ اور جعلی ویکسین انٹریز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل لاہور میں بد ترین جعلسازی کا انکشاف سامنے آیا، سرکاری دستاویزات کے مطابق لندن میں بیٹھے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے لاہور سے کورونا ویکسین لگوا لی، نواز شریف کو 20 اکتوبر کو ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے کیلئے بلوا لیا گیا۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق ن لیگ کے تاحیات قائد اور سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کو آج سے 2 روز قبل شام کے وقت کورونا ویکسین لگا دی گئی جنہیں وائرس سے بچاؤ کیلئے 20 اکتوبر کو لاہور آنا ہوگا۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے ویکسینیٹر نوید الطاف نے شام 4بج کر 5 منٹ پر ویکسین لگانے کی انٹری کی۔
مزید پڑھیں: لندن میں بیٹھے نواز شریف نے لاہور سے کورونا ویکسین لگوا لی، بد ترین جعلسازی