کراچی: ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹٹیوشن (ای او بی آئی) بدعنوان افسران کی آماجگاہ بن گیا، ایف آئی اے میں 35 ارب کے میگا لینڈ اسکینڈل اور 29 کروڑ کے شیئرز کی مشکوک خریداری میں ملوث معطل افسران سزاؤں کے برخلاف گھر بیٹھے بھاری تنخواہیں اور پرکشش مراعات حاصل کرنے لگے۔
انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت کے باعث 8 سال گزر جانے کے باوجود خردبرد کی گئی رقوم واپس نہ مل سکیں۔ سابق چیرمین ظفر اقبال گوندل کے 2010 سے 2013 کے دور میں 18 اراضی املا ک کی خریداری میں 35 ارب کا میگا لینڈ اسکینڈل سامنے آیا اور 2015 میں ڈائریکٹر فنانس ہیڈ افس محمد ایوب خان کے بھاری کمیشن کی لالچ میں 29کروڑ مالیت کے شیئرز کی مشکوک خریداری ہوئی جس میں طویل عرصہ قبل بدعنوان افسران کو معطل کردیا گیا۔
محکمہ تعلیم کی ناقص پالیسی، ہزاروں طلبہ کیلئے اعلی تعلیم کے دروازے بند
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف ٹرانسپورٹرز کا ہڑتال کا فیصلہ