کابینہ نے نواز شریف کے حق میں عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Imran-Khan-Federal-Cabinet-1
وفاقی کابینہ کامتفقہ طورپرمریم نوازکانام ای سی ایل میں رکھنے کافیصلہ

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حق میں دئیے گئے لاہور ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف کسی قسم کی اپیل دائر نہیں کی جائے گی۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں قومی و معاشی معاملات پر 8 نکات کی منظوری اور توثیق کی گئی، جبکہ اس دوران مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور وزیر آبی وسائل نے کابینہ ممبران سے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے  نواز شریف کو لندن بھیجنے کی اجازت دینے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس کے خلاف اپیل دائر کرنا ضروری ہے۔

کابینہ اراکین نے فواد چوہدری اور فیصل واؤڈا کےمشورے کے خلاف رائے دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کا احترام ضروری ہے، لاہور ہائی کورٹ نے جو فیصلہ کیا ہے، اس کے خلاف اپیل نہیں کرنی چاہئے۔

بعد ازاں کابینہ نے اکثریتِ رائے سے فیصلہ کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلےکے خلاف کوئی اپیل دائر نہ کی جائے، جبکہ اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار بھی ضروری ہے۔ کابینہ اراکین میں نواز شریف کے معاملے پر اختلافِ رائے بھی دیکھنے میں آیا، تاہم معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ نے قومی ٹیرف پالیسی اور قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دی جبکہ کابینہ کو قومی و معاشی معاملات کے ساتھ ساتھ وزارتوں اور ڈویژن میں چیف ایگزیکٹو اور ایم ڈی کی اسامیوں پر بریفنگ دی گئی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل  وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دینے کے عبوری فیصلے کے خلاف فوری اپیل دائر نہ کر نے کا فیصلہ کیا ہے کہ ابھی تفصیلی فیصلہ آناہے، نوازشریف سے متعلق عدالتی فیصلے پر ہمارے پاس اپیل کا موقع موجود ہے ، ہائیکورٹ میرٹ پر فیصلہ جنوری میں کرےگا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کاکہناتھا کہ ،نواز شریف واپس نہ آئے تو شہباز شریف توہین عدالت کے مرتکب ہوسکتے ہیں،کسی کو زرتلافی کے معاملے پر سیاست یا پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہیے تھی۔

مزید پڑھیں: نوازشریف سے متعلق عدالتی فیصلے پر ہمارے پاس اپیل کا موقع موجودہے، فروغ نسیم

Related Posts