برج ٹاؤن:قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں باؤلنگ کے دوران ضروری ہے کہ گیند کی رفتار میں متواتر تبدیلی کی جائے، وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز سے قبل نیٹ سیشنز پر اپنی باؤلنگ میں ویری ایشنز پر خصوصی کام کررہے ہیں۔
وہ اب تک 28 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز میں 31 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔وہ اس فارمیٹ میں 19.6 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ باؤلنگ کررہے ہیں۔ اس دوران ان کی بہترین باؤلنگ 20 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کرنا ہے۔
پی سی بی اعلامیہ کے مطابق شاہین شاہ آفریدی نے اپنا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل ڈیبیو بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف کیا تھا تاہم وہ ان کا ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کے خلاف واحد ٹی ٹونٹی میچ تھا۔
یہ ان کا پہلا دورہ کیریبئن ہے، جہاں وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کریں گے۔نوجوان فاسٹ باؤلر کا کہناہے کہ ٹی ٹونٹی، تیز رفتار طرز کی کرکٹ ہے، جہاں بہتر باؤلنگ کے لیے جلد اور فوری فیصلے کرنے ہوتے ہیں،اس طرز کی کرکٹ میں سلور ونز کی بہت اہمیت ہوتی ہے۔
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ وہ پچ اور کنڈیشنز کو دیکھ کر سلور ون پھینکنے کا فیصلہ کرتے ہیں لازمی نہیں کہ ایک اوور میں صرف ایک سلور ون ہی پھینکا جائے بلکہ وہ حریف بلے باز کے مضبوط اور کمزور پہلوؤں کو دیکھ کر دو سے تین سلور ون کروانے کا بھی فیصلہ کرتے ہیں۔
فاسٹ باؤلر کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں برق رفتار بیٹنگ کرنے والے ہارڈ ہٹرز پر مشتمل ہے، یہ تمام کھلاڑی ایچ بی اپل پی ایس ایل، سی پی ایل اور دنیا بھر کی لیگز میں کھیلتے ہیں، لہٰذا انہیں دنیا کے تقریباََ تمام باؤلرز کا بخوبی اندازہ ہے۔
ایسے بلے بازوں کے خلاف ویری ایشنز کا بہتر استعمال ہی آپ کی باؤلنگ کو بہتر بناتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیتھ اوورز میں زیادہ تر یارکرز لینتھ کو ہدف بنایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے لیگ اسپنرز ویسٹ انڈیز کے خلاف بہتر کارکردگی کے لیے پرعزم