اسلام آباد: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ تنقید سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے، بدعنوانی کے خلاف کام جاری رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے حالیہ بیان میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کے ریفرنسز ٹھوس شواہد پر مبنی ہیں۔ ہمارے خلاف منظم اور مربوط پروپیگنڈہ مہم چلائی جارہی ہے جبکہ عدلیہ نے ناقابلِ تردید ثبوتوں کی بنیاد پر ملزمان کو سزائیں سنائیں۔
کوئی مقدس گائے نہیں،کرپشن کیخلاف جنگ جاری رہے گی،چیئرمین نیب
میرے کیسز میں التواء نیب مانگ رہا ہے، میں نہیں۔مریم نواز
شاہد خاقان عباسی کا نیب پر حکومت کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام
بیان میں چیئرمین نیب نے کہا کہ جو کرے گا وہ بھرے گا۔ تنقید سے ہمارے افسران کے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کلیدی کردار ادا کرتے رہیں گے۔ قومی احتساب بیورو کا تعلق کسی جماعت، فرد یا گروہ سے نہیں بلکہ پاکستان سے ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ ہمارے افسران بدعنوانی کے خلاف کام کر رہے ہیں جو کرپشن کے خاتمے کو قومی فریضہ جانتے ہوئے کارروائی کرتے ہیں۔ بڑی مچھلیوں سے قوم سے لوٹی گئی رقم پر سوالات اٹھائے، ماضی میں انہیں بلانا بھی محال سمجھا جاتا تھا۔
اپوزیشن کی جانب سے نیب پر کی جانے والی تنقید کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا کہ منی ٹریل دینے کا کہا جائے تو کہا جاتا ہے کہ انتقامی کارروائی کی جارہی ہے۔ قانون اپنا راستہ خود بنانا جانتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن نے ملک کو برباد کر دیا، نیب نے جو جنگ شروع کی وہ جاری رہیگی، پاکستان میں لوٹی دولت کو واپس دلانا مشکل کام ہے، امید ہے نظام میں رفتہ رفتہ بہتری آئے گی۔ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 4 روز قبل لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 4 سال کے دوران 1270 ریفرنس مختلف عدالتوں میں دائر ہوئے، نیب کیسز کے ریفرنسز کا فیصلہ کرنا میرے اختیار میں نہیں۔یہ عدلیہ کا اختیار ہے۔