اشک آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ ایک اہم مسئلہ ہے، درجہ حرارت میں کمی کیلئے ترقی یافتہ ممالک اپنا کردار ادا کریں،اسلاموفوبیا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، اسلامی برادری اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے اقدامات کرے۔
پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، پوری دنیا کی معیشت کورونا وباء کی وجہ سے متاثر ہوئی، کووڈ 19 کی وباء کے باعث عالمی سطح پر مہنگائی کا سامنا ہے۔
افغانستان نے 40 سال جنگ کا سامنا کیا ہے، افغانستان میں امن کا قیام بہت ضروری ہے، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے امت مسلمہ کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اتوار کو اشک آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 15 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تجارتی و اقتصادی رابطوں کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، ایکو کا پلیٹ فارم اقتصادی رابطوں کے اضافہ میں مدد دے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایکو کے رکن ممالک تجارت، سرمایہ کاری، فنانس، ویلیو چینج اور سماجی رابطوں سمیت مختلف شعبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایکو ممالک کی باہمی تجارت ان کی مجموعی تجارت کے 8 فیصد کے مساوی ہے جس میں اضافہ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک اور عالمی معیشتوں کے رابطوں کا فروغ ضروری ہے تاکہ مستقبل میں مل کر آگے بڑھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایکو کے رکن ممالک میں وسائل کی بہتات ہے اور ہماری مشترکہ ثقافت، ورثہ اور مذہب ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ باہمی رابطوں کے فروغ اور بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایکو کے متفقہ وژن 2025ء اور اسلام آباد اعلامیہ پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہو گا تاکہ ایکو ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ بینک اور ری انشورنس کمپنی قائم کر کے خود مختاری حاصل کی جائے۔
صدر مملکت نے کہا کہ افغانستان نے چالیس سال جنگ کا سامنا کیا ہے اور جنگ بندی کے بعد وہاں پر انسانی و معاشی مشکلات درپیش ہیں، سردیاں آ ر ہی ہیں اس لئے بحران میں شدت کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر افغانستان کی معاشی ترقی کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام خطہ کے باہمی رابطوں کے فروغ کیلئے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ افغانستان کی ترقی، امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرے کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام پورے خطہ کیلئے ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: صدر مملکت عارف علوی کی ایرانی ہم منصب سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات