اسلام آباد: تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی کو حراست میں لیے جانے کے بعد سیاسی و مذہبی جماعت کے کارکنان ملک بھر میں سراپا احتجاج ہیں۔ احتجاج کے دوران بے شمار سڑکیں بند کرادی گئیں تاہم پولیس نے بیشتر سڑکیں کھلوا دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ایل پی نے ملک بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دی تھی جس کے نتیجے کے طور پر تحریکِ لبیک کے کارکنان نے جگہ جگہ سڑکیں بند کروانا شروع کردیں۔ آج بھی متعدد شہروں میں عوام کو آمدورفت کیلئے پریشانی کا سامنا رہا تاہم پولیس نے متعدد سڑکوں کو ٹریفک کیلئے کھلوا دیا ہے۔
لاہور میں ٹی ایل پی کے مرکزی علاقے یتیم خانہ چوک کے باہر سراپا احتجاج ٹی ایل پی کارکنان امیر تحریکِ لبیک کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ قصور میں بھی ٹی ایل پی نے دھرنا دے دیا جس کے خلاف پولیس نے آپریشن شروع کردیا۔ فیروز پور روڈ کا مین بائی پاس ٹی ایل پی کارکنان نے بند کر رکھا تھا جسے پولیس نے کھلوا لیا ہے۔
پتوکی میں ملاں والا بائی پاس پر ٹی ایل پی کارکنان اور پولیس کے مابین جھڑپ میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز سمیت درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جس کے بعد بڑی تعداد میں احتجاج کرنے والے ٹی ایل پی کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا۔ راولپنڈی میں بھی پولیس اور رینجرز نے ٹی ایل پی کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔
لیاقت باغ راولپنڈی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مظاہرین کے خلاف آپریشن کیا اور لیاقت باغ خالی کروا لیا۔ بند سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بحال کردی گئی۔ مظاہرین لیاقت باغ میں توڑ پھوڑ کرتے رہے۔ ٹی ایل پی کارکنان نے جنگلے توڑ کر بینچوں کو نذرِ آتش کردیا جس پر پولیس کو حرکت میں آنا پڑا۔ پولیس نے مظاہرین پر شدید شیلنگ شروع کردی۔
شیلنگ کے بعد علاقہ مظاہرین سے خالی کرایا گیا۔ راولپنڈی اسلام آباد اور پنجاب کے متعدد شہروں کے ساتھ ساتھ کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں بھی ٹی ایل پی کارکنان شدید مظاہرہ کر رہے ہیں، تاہم پولیس نے تمام علاقوں کی زیادہ تر سڑکوں کو مظاہرین کے قبضے سے بازیاب کرا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم کم لاگت ہاؤسنگ منصوبے کا سنگِ بنیادآج رکھیں گے