اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی سے تعلق رکھنے والے کمسن کشمیری بچوں کی قید اور شہادتیں عالمی ضمیر پر سوالیہ نشان ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ جارحیت کا شکار بچوں کے عالمی دن کے موقع پر دُنیا کشمیری بچوں پر جاری بدترین ظلم و ستم کا نوٹس لے۔ انسانیت کے خلاف بھارتی جرائم میں کم سن بچوں کی قید اور ان کی شہادتیں عالمی ضمیر پر سوالیہ نشان ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں۔
جارحیت کا شکار بچوں کے عالمی دن کے موقع پر دنیا کشمیری بچوں پر جاری بدترین ظلم و ستم کا نوٹس لے۔ انسانیت کے خلاف بھارتی جرائم میں کم سن بچوں کی قید اور ان کی شہادتیں عالمی ضمیر پر سوالیہ نشان ہیں۔1/2
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) June 4, 2020
وزیرِ اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ پیلٹ گنز کے بے رحم استعمال نے بچوں کی بصارت چھین لی ہے۔وادئ جنت نظیر میں غیر انسانی اور تاریخ کا طویل ترین لاک ڈاؤن جاری ہےجہاں بچے بھی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ گزشتہ 10 ماہ سے بھارت نے کشمیر میں لاک ڈاؤن نافذ کر رکھا ہے جس کے دوران خوراک، ادویات اور بچوں کیلئے دودھ تک نہیں پہنچ پارہا۔قابض افواج کے جرائم پر انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
پیلٹ گنز کے بے رحم استعمال نے بچوں کی بصارت چھین لی ہے۔وادی جنت نظیر میں غیر انسانی اور تاریخ کا طویل ترین لاک ڈاؤن جاری ہےجہاں بچے بھی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔خوراک، ادویات،بچوں کیلئے دودھ تک نہیں پہنچ پارہا۔قابض افواج کے جرائم پر انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔2/2
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) June 4, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے کہا کہ غاصب بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 10 ماہ کے دوران 13 ہزار بچے اغواء کیے جن کے بارے میں ان کے والدین یہ بھی نہیں جانتے کہ وہ آج کس حال میں ہیں۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزارتِ اطلاعات نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بچے جسمانی، ذہنی اور جذباتی تشدد کا شکار ہیں جبکہ بھارتی فوج نے 5 اگست کے بعد سے اب تک 13 ہزار کشمیری بچوں کو اغواء کیا ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 10 ماہ میں 13 ہزار بچے اغواء ہوئے۔پاکستان