معدومیت کے خدشے سے دوچار کچھووں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معدومیت کے خدشے سے دوچار کچھووں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
معدومیت کے خدشے سے دوچار کچھووں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کچھووں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھووں کی 100سے زائد اقسام معدومیت کے خدشے سے دوچار ہیں جس کا تدارک وقت کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں کچھووں کا عالمی دن منانے کا مقصد کچھووں کی اہمیت اور تحفظ کے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے جبکہ کچھووں کو رینگنے والے قدیم ترین جانوروں میں شامل سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی پروفیسر کا نام دُنیا کے 100 بہترین سائنسدانوں میں شامل

ماہرینِ حیوانیات کا کہنا ہے کہ کچھوے کی نسل زمین پر آج سے کم و بیش 21 کروڑ سال قبل پیدا ہوئی۔ عموماً ایک کچھوا 30 سے 50 سال تک ہوتا ہے تاہم کچھ کچھوے 100سال کے بھی ہوسکتے ہیں۔

عموماً کچھووں کو انتہائی سست جاندار سمجھا جاتا ہے جبکہ سمندری کچھووں کو روئے زمین پر طویل ترین عمر گزارنے  اعزاز حاصل ہے۔ سب سے طویل العمر سمندری کچھوے کی عمر 152 سال تھی۔

براعظم انٹارکٹیکا کے سوا کچھوے دنیا کے تمام براعظموں میں پائے جاتے ہیں۔ عالمی ادارۂ تحفظِ فطرت کا کہنا ہے کہ کچھووں کی کل 300 میں سے 129 اقسام کو معدومیت کا خدشہ ہے۔

متعدد ممالک میں کچھووں کا مسلسل شکار کیا جاتا ہے، انہیں زندہ یا مردہ حالت میں خریدا اور بیچا جاتا ہے۔ بڑھتی ہوئی فضائی اور آبی آلودگی کے باعث بھی کچھوے معدومیت کے خدشات سے دوچار ہیں۔

جس طرح گدھ خشکی پر مردہ جانور کھاتا ہے، یہی کام کچھوے پانی کے اندر سرانجام دیتے ہیں اور مضر اشیاء اور جراثیم ختم کرکے پانی کو پینے کے قابل بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

کچھووں کی عدم موجودگی کے باعث نیگلیریا جیسا خطرناک مرض پھیل رہا ہے۔ بحرالکاہل کے جزیرے ٹونگا میں تاریخ کا سب سے طویل العمر کچھوا پایا گیا جس کی عمر موت کے وقت 188سال تھی۔ 

Related Posts