اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں فوجیں ختم ہو جاتی ہیں وہ ملک قائم نہیں رہ سکتے۔کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمن کی اداروں پر ہرزہ سرائی کے بعد پاک فوج کا بھرپور دفاع کیا، عمران خان نے اجلاس کے دوران قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کی۔
اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے احساس ہے کہ فوج نے کن قربانیوں سے ملک سنبھالا، جن ممالک میں فوجیں ختم ہو جاتی ہیں وہ ملک باقی نہیں رہ سکتے، اداروں کا دفاع سیاست سے بالاتر ہو کر کریں گے۔
مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان بتادیں کہ ان کا اشارہ کس ادارے کی طرف ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اس سے قبل تحریک انصاف کی کور کمیٹی جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان نے کی تھی نے ملک میں وزیراعظم کے استعفیٰ اور نئے انتخابات کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا۔
ارکان نے فیصلہ کیا کہ اپوزیشن کا کوئی بھی غیرآئینی مطالبہ قبول نہیں کیا جائیگا، اپوزیشن کا احتجاج احتساب کا عمل روکنے کی کوشش ہے، اپوزیشن کا آئینی حق تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن کو اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت دی۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ ور وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے اجلاس کے دوران کور کمیٹی کو اپوزیشن سے رابطوں سے متعلق آگاہ کیا۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہونے دیں گے۔
کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کے شرکاء جہاں بیٹھے ہیں وہیں رہیں گے تو حکومت کارروائی نہیں کرے گی، معاہدہ کی خلاف ورزی کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا۔
کور کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ فوج نے امن کے لیے قربانیاں نہ دی ہوتیں تو ملک میں امن نہ ہوتا۔قومی سلامتی اور دفاع کے ساتھ جڑے قومی ادارے کو اپوزیشن کا ٹارگٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : دھاندلی زدہ حکومت کو ایک ہی دھکے سے باہر نکال کر پھینک دیں گے، مولانا فضل الرحمٰن